کراچی: حساس ادارے کے افسر سے تلخ کلامی، رینجرز کا مرتضیٰ جتوئی کے گھر چھاپہ، بیٹے کی گرفتاری و رہائی
کراچی (نمائندہ نوائے وقت+ سٹاف رپورٹر) کراچی کے علاقے ڈیفنس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی کے گھر چھاپہ مار کر 2 محافظوں سمیت 3 افرادکو حراست میں لے لیا تاہم تفتیش کے بعد انہیں رہا کردیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر کے بیٹے بلال کا اوورٹیکنگ کے معاملے پر حساس ادارے کے افسر سے جھگڑا ہوا تھا جس پر حساس ادارے کے افسر نے رینجرز سے شکایت کی تھی۔ حساس ادارے کے افسر کی شکایت پر رینجرز نے کارروائی کرتے ہوئے بلال جتوئی اور دیگر افراد کو حراست میں لے لیا۔ مقامی پولیس نے واقعہ سے مکمل لاعلمی کا اظہارکیا ہے۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق وفاقی وزیر صنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ خان جتوئی کے فرزند راضی خان جتوئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا میرے بھائی بلال خان جتوئی کو سکیورٹی اہلکار اپنے ساتھ لے گئے تھے‘ تفتیش کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا دو روز قبل خیابان شہباز چوک پر گاڑی کراسنگ کرتے ہوئے سادہ لباس میں قانون نافذکرنے والے ایک افسرکے ساتھ میرے بھائی کے ڈرائیور کی معمولی تلخ کلامی ہوئی تھی جس کے بعد مذکورہ افسر اپنے اہلکاروں سمیت گزشتہ شب ہمارے بنگلے پر آئے اور میرے والد غلام مرتضیٰ خان جتوئی سے ڈرائیور اور گارڈز کی حوالگی کا مطالبہ کیا۔ وفاقی وزیر غلام مرتضیٰ جتوئی نے کہا ہم قانون کا احترام کرتے ہیں لہٰذا سکیورٹی اہلکاروں کے مطالبہ پر مطلوبہ افراد کو ان کے حوالے کر دیا جنہیں سکیورٹی اہلکاروں نے پوچھ گچھ کے بعد واپس اپنے گھر بھیج دیا ہے۔ راضی خان جتوئی نے کہا مختلف چینلز نے ہمارے بنگلے پر چھاپے اور بھائی کی گرفتاری کی خبر غلط اور یکطرفہ موقف پر دی جبکہ حقیقت یہ ہے سکیورٹی افسر اور میرے بھائی بلال خان جتوئی کے گارڈز اور ڈرائیورز کے درمیان غلط فہمی کی بنیاد پر تلخ کلامی پیدا ہوئی تھی جو ایک دوسرے کا موقف سننے کے بعد اب ختم ہو چکی ہے۔