مقبوضہ کشمیر:پلوامہ نوجوانوں کی شہادت کیخلاف ہڑتال مظاہرے لواحقین سے تعزیت کے لئے جانیوالاحریت وفد گرفتار
سرینگر (ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں دو نوجوانوں کی حالیہ شہادت پر پلوامہ کے مختلف مقامات پر ہڑتال کی گئی اور مظاہرین نے مودی سرکار اور کٹھ پتلی حکومت کیخلاف شدید نعر ہ بازی کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کے روز پلوامہ کے نائینا و دیگر علاقوں میں د کانیں ، کاروباری مراکز بند جبکہ سڑکوںپر ٹریفک معطل رہی۔ لوگوں نے زبردست احتجاجی مظاہرے کیے ۔ مظاہرین اور بھارتی فورسز کے اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور اس دوران 40 مظاہرین زخمی ہوگئے جن میں سے تین گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔ دوسری جانب حریت (ع) چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کی ہدایت پر پلوامہ میں بھارتی فائرنگ سے شہید دو نوجوانوں کے لواحقین سے ملاقات کیلئے جانے والے حریت رہنمائوں کے وفد پولیس نے گرفتار کرکے لاسی پورہ پلوامہ پولیس سٹیشن میں نظر بند کر دیا۔ حریت (ع) ترجمان نے پولیس کی اس کارروائی کے خلاف شدید برہمی اور ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کی پر زور مذمت کی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئر مین سید علی گیلانی ناسازی صحت کے باوجود بدستور گھر میں نظر بند ہیں ۔ ترجمان ایاز اکبر نے 86سالہ آزادی پسند رہنما کی نظربندی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیلانی کی گرتی صحت کی واحد بڑی وجہ ان کی چار دیواری کے اندر محصوری ہے اور حکومت ایسا کرکے انہیں آہستہ آہستہ اور غیر محسوس طریقے سے موت کے منہ میں دھکیل رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت اسرائیلی حکومت کے نقش قدم پر چل رہی ہے اور وہ گیلانی کو فلسطینی رہنما یاسر عرفات کی طرح منظر نامے سے ہٹانا چاہتی ہے، البتہ الزام اپنے سر نہیں لینا چاہتی ہے۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک نے کہا ہے کہ بھارت نے عرصہ دراز سے جموں کشمیر کے لوگوں کو حق آزادی مانگنے کی پاداش میں جس جبرو اذیت کا نشانہ بنا رکھا ہے۔ وہ اس بات کا ناقابل تردید ثبوت ہے کہ اپنے تمام تر دعوئوں کے باوجود ملک کے حکمرانوں کو جمہوری اور انسانی حقوق کے تحفظ سے کوئی دلچسپی نہیں جس ملک نے ہمارا جمہوری حق آزادی کو طاقت کے زور پر دبا رکھا ہے۔ اس کا یوم جمہوریہ ہمارے لئے ہر صورت میں یوم سیاہ ہی ٹھہرتا ہے۔ فریڈم پارٹی کے نظر بند سربراہ شبیر احمد شاہ نے کہا ہے کہ بھارت کو جموں وکشمیر کی حدود میں یوم جمہوریہ منانے کا کوئی آئینی حق حاصل نہیں کیونکہ مقبوضہ کشمیر کبھی بھی بھارت کا آئینی حصہ نہیں رہا ہے اور نہ ہی ریاست میں اس کے فوجیوں کی جانب سے نہتے عوام سے روا رکھے گئے ظالمانہ رویہ کی بنیاد پر اسے یہ دن منانے کا کوئی جواز ہے۔ ادھر قومی غذائی قانون کے اطلاق سے قبل ہی راشن کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ ریاستی پولیس نے رائفلوں سمیت فرار ہونے والے پولیس کانسٹیبل کے دو ساتھیوں کو اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا۔