اوکاڑہ، سیالکوٹ: بچوں سے مشقت پر 9 بھٹہ مالکان گرفتار، ہڑتال، احتجاج جاری
لاہور (نامہ نگاران) سکول ٹائم پر بچوں سے مشقت لینے کے الزام پر 9 بھٹہ خشت مالکان اور ان کے تین منشی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دیپالپور کے اسسٹنٹ کمشنر اور ایس ڈی پی او نے مختلف بھٹہ خشت پر چھاپے مارے اور یہاں سکول ٹائم میں بچوں سے مشقت لینے پر بھٹہ خشت مالکان فیروز خان، ظریف خان، حسنین خان اور صدام خان اور ان کے بھٹہ پر بطور منشی کام کرنے والے محمد اکرم، محمد اقبال اور سلیم خان کے خلاف الگ الگ مقدمات درج کرکے انہیں گرفتار کر لیا۔ سیالکوٹ میں بھی بچوں سے جبری مشقت لینے والے پانچ بھٹہ خشت مالکان کو گرفتار کر لیا گیا۔ پیر محل میں چائلڈ لیبر خاتمہ کی آڑ میں مقدمات کا اندراج کئے جانے پر بھٹہ مالکان نے ہڑتال کر دی۔ ضلعی انتظامیہ نے بھٹوں پر کم عمر بچوں سے مبینہ طور پر جبری مشقت کروائے جانے کے پیش نظر بھٹہ مالکان کے خلاف مقدمات کااندراج کروانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ تاہم مقدمات کے خوف سے تحصیل کے بھٹہ مالکان نے پانچ روزہ ہڑتال کا اعلان کردیا جس کی وجہ سے مذکورہ بھٹوں پر محنت مزدوری کرکے اپنا اور بچوں کا پیٹ پالنے والے سینکڑوں مزدوروں کے سروں پر بے روزگاری کے سائے منڈلانے لگے ہیں۔علاوہ ازیں قصور بھٹہ ایسو ی ایشن کا تحفظات دور کرنے کے لئے حکومت کے خلاف احتجاج جاری رہا۔ بھٹہ ایسوی ایشن قصور نے اپنے تحفظات کے حق میں احتجاجی ریلی نکالی اور لاہور روڈ بلاک کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا، بھٹہ ایسوسی ایشن نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی، سڑک بند ہونے سے ٹریفک جام ہو گئی، بھٹہ مالکان نے چائلڈ لیبر کی آڑ میں درج مقدمات ختم کر نے کا مطالبہ کیا۔ بھٹہ ایسوسی ایشن کے صدر حاجی اشفاق جمعہ نے کہا کہ حکومت بھٹہ مالکان کے خلاف مقدمے درج کرنے بجائے بچوں کے والدین کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے کیو نکہ بھٹہ مالکان خود بچوں کی مشقت کے خلاف ہیں اور حکومت کے چائلڈ لیبر کے لئے کئے گئے اقدامات کا خیر مقدم کر تے ہیں۔ ہماری وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سے اپیل ہے کہ ہمار ے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو فوری طور پر ختم کیا جائے اور ہمارے تحفظات دور کئے جائیں۔ شیخوپورہ میں بھی مسلسل چوتھے روز بھٹہ خشت مالکان نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا اور ضلع بھر میں بھٹے بند رکھے۔علاوہ ازیں ڈی سی او شیخوپورہ کی خصوصی ہدایت پر ضلعی افسروں کی ٹیم نے ایک ٹیکسٹائل مل پر چھاپہ مار کر چھ ماہ ورکروں کو تنخواہ نہ دینے اور 6 کم عم بچوں سے مزدوری کروانے پر فیکٹری کو سیل کردیا۔