• news

قوم اور مسلح افواج آخری دہشت گرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے :صدر ممنون

اسلام آباد(آئی این پی) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی پر قابو پانے میں کامیاب ہو چکا ہے اب ہم ان اسباب کا جائزہ لیں جن کی وجہ سے ملک انتہاپسندی اور شدت پسندی کے رجحانات کا شکار ہوا تاکہ مستقبل میں اس طرح کے حالات سے بچنے کے لیے تدابیر اختیار کی جا سکیں۔ انہوں نے یہ بات پاکستان آرمی کے بیچلر آف ملٹری آرٹ اینڈ سائنس اور نسٹ انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ کنفلکٹ سٹڈیز کے جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پرایک سو چھبیس اور ایک سو ستائسویں پی ایم اے لانگ کورس کے کیڈٹس کو بھی ڈگریاں اور اعزازات دئیے گئے۔ صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ دور میں دفاعی سائنس پیچیدہ شکل اختیار کر چکی ہے اب سیاسی، سفارتی، اقتصادی حتی کہ مواصلات جیسے امور بھی دفاعی امور سے منسلک ہو گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران جنم لینے والی انتہا پسندی اور دہشت گردی نے مسائل میں اضافہ کیا ہے۔ اس پس منظر میں یہ ناگزیر ہوگیا ہے کہ مسلح افواج کے افسروں اور جوانوں کی تربیت جدید تقاضوں کے مطابق کی جائے تاکہ وہ مسلسل بدلتے ہوئے حالات کے تقاضوں پر پورا اتر سکیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ امر باعث اطمینان ہے کہ پاکستانی قوم نے اپنے عزم سے دنیا پر واضح کیا ہے کہ وہ اور مسلح افواج اندرونی اور بیرونی ہر طرح کے حالات میں مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی اہلیت رکھتی ہے۔انھوں نے کہا کہ وہ دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں پر واضح کرتے ہیں کہ وہ کسی غلط فہمی میں نہ رہیں پاکستانی قوم اور مسلح افواج آخری دہشت گرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گی۔صدر نے ہدایت کی ملٹری آرٹ اینڈ سائنس کے کورس پر مسلسل غور و فکر جاری رکھا جائے تاکہ یہ کورس مستقبل کے تقاضوں پر پورا اتر سکے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں ماضی میں وسائل کو ضائع کیا گیا جس سے پاکستان اقتصادی مسائل سے دوچار ہوگیا، لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے بروقت منصوبے شروع نہیں کیے گئے، کرپشن اور بدعنوانی سے پاکستان کو شدید نقصان پہنچا۔ اس صورت حال سے نکلنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا مکمل طور پر خاتمہ کردیا جائے، اس سلسلے میں پاکستان کی نئی نسل اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔انھوں نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل کے سالانہ جائزے کے مطابق ملک میں بدعنوانی میں کمی ہوئی ہے۔انھوں نے کہا کہ بہتری کا یہ سفر جاری رہنا چاہئے۔ صدر مملکت نے کہا کہ اقتصادی راہداری کامنصوبہ قومی معیشت کے لیے ناگزیر ہے، قوم اس کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہ ہونے دے۔صدر مملکت نے اقتصادی راہداری کے روٹ میں تبدیلی کی باتوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن