مقبوضہ کشمیر سانحہ کپواڑہ کیخلاف کاروبار بند بھارتی یوم جمہوریہ پر ہڑتال واضح ریفرنڈم ہے : حریت کانفرنس
سرینگر (کے پی آئی+ اے پی پی + آن لائن) کل جماعتی حریت کانفرنس(گ) کے زیر اہتمام سانحہ کپواڑہ کے خلاف وادی میں ہڑتال اور دعائیہ تقریبا ت منعقد کی گئیں۔ مجالس سے خطاب کر تے ہوئے مقررین نے کہا کہ زندہ قومیں اپنے سرفروشوں کو فراموش نہیں کرتی ہیں اور انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ ہم ان کے مشن کو جاری رکھیں۔ شبیر شاہ نے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی یوم جمہوریہ پر کشمیری عوام کا ردعمل بھارتی رہنمائوں کیلئے چشم کشا ہے اور عالمی ایوانوں تک انکی موثر آواز پہنچانے کا ایک ذریعہ بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی یوم جمہوریہ پر کشمیری عوام نے سرکاری تقریبات کا بائیکاٹ کرکے جدوجہدآزادی کے ساتھ اپنی بھرپور وابستگی کا اظہار کیا ہے۔ سانحہ کپواڑہ کے متاثرین 22برس گزرنے کے بعد بھی انصاف کی فراہمی سے محروم ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے 22سال قبل کپواڑہ قصبے میں 27بے گناہ کشمیریوںکو بلاجواز اندھا دھند فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق 27جنوری 1994کوبھارتی فوجیوں نے دن دھا ڑے فائرنگ کر کے 27گھرانو ں کے چراغ ہمیشہ کیلئے گل کر دیئے تھے۔ حریت کانفرنس ’’ گ‘‘ گروپ نے بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر جموں و کشمیر میں ہمہ گیر ہڑتال کو جبری قبضے کے خلاف واضح ریفرنڈم قرار دیتے ہوئے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ جب تک بھارت کا ایک بھی سپاہی اس ریاست میں موجود ہے کشمیریوں کی آزادی کے لئے جدوجہد ہر قیمت پر اور ہر صورت میں جاری و ساری رہے گی۔ حریت بیان میں مکمل ہڑتال کرنے کے لئے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو جب ہی جمہوریہ کہلانے اور یوم جمہوریہ منانے کا حق پہنچتا ہے جب وہ کشمیریوں کی خالص جمہوری ڈیمانڈ کو تسلیم کرتے ہوئے ریاست میں رائے شماری کرانے کے لئے اپنے وعدے کو پورا کرے گا اور لوگوں کی مرضی اور رائے کا احترام کرے گا۔