یمن :داعش کا صدارتی محل کے قریب گورنر پر خودکش حملہ فوجی 2 راہگیر ہلاک
بیروت، عدن (اے ایف پی+ اے پی پی + این این آئی) یمن کے جنوبی شہر عدن میں صدارتی محل کے قریب چیک پوسٹ پر خود کش کار بم حملے میں 6 فوجی‘2راہگیر ہلاک جبکہ شام میں بمباری کے سبب44 شہری مارے گئے۔ یمن میں میں گورنر کے گارڈ کو نشانہ بنایا گیا وہ بال بال بچ گئے، صدارتی گارڈ کے 10 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ الجزیرہ کے مغوی صحافی کو رہا کردیا گیا۔ شام کے جنوبی اور شمالی صوبوں میں داعش کے زیر قبضہ علاقوں میں روسی فضائیہ کے مبینہ حملے میں 44 شہری ہلاک ہوگئے ۔ شام میں تعینات انسانی حقوق تنظیم کے ایک مبصر نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ روسی فضایئہ کی مبینہ بمباری سے شام کے مشرقی صوبے دیر ایزور کے ایک گاوں میں 29افراد ہلاک جبکہ روسی فضایئہ کے ایک اور حملے میں شام کے شمالی علاقے الباب میں 15 شہری ہلاک ہوگئے ان میں تین بچے اور 9 خواتین شامل ہیں۔ ایرانی حکام نے شام میں صدر بشارالاسد کے دفاع کے لیے اتاری گئی فوج کی واپسی کے حوالے سے سامنے آنے والی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ تہران کا دمشق سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا قطعاً کوئی ارادہ نہیں ہے اور نہ ہی مستقبل میں شام میں ایرانی پاسداران انقلاب کی تعداد کم کی جائے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایران کی مسلح افواج کے سربراہ کے معاون برائے پاسیج ملیشیا بریگیڈیئر مسعود جزائری نے کہا کہ دمشق سے ایرانی فوج کی واپسی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔ انسانی حقوق کے عالمی ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ روس کی جانب سے شام میں کی جانے والے فضائی کارروائیوں میں کم سے کم 200 عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں اور عینی شاہدین کا حوالہ دیا ہے۔رپورٹ کے مطابق روس نے 2015ء میں 30 ستمبر سے 29 نومبر کے دوران شام میں 25 سے زائد فضائی حملے کیے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق اس کی جانب سے کی گئی تحقیق کے نتائج (روس کی جانب سے) بین الاقوامی انسانی قانون کے احترام کی ’سنگین ناکامی‘ کو ظاہر کرتے ہیں۔ شامی حزب اختلاف کے بڑے گروپ نے جنیوا مذاکرات میں شرکت کے لیے نئی شرائط عائدکرتے ہوئے کہاہے کہ جنگ زدہ ملک میں مختلف شہروں کا محاصرہ ختم کیا جائے اور دوسری شرائط بھی پوری کی جائیں،میڈیارپورٹس کے مطابق شامی شامی حزب اختلاف کی ان نئی شرائط کے بعد جنیوا میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں آج(جمعہ کو) امن مذاکرات کا آغاز غیریقینی نظر آرہا ہے،شامی حزب اختلاف کی اعلیٰ مذاکراتی کمیٹی (ایچ این سی) نے سعودی دارالحکومت الریاض میں مذاکرات میں شرکت کے حوالے سے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی غور کیا ہے اور کہا کہ مذاکراتی عمل کے آغاز سے قبل شام میں برسرزمین صورت حال بہتر بنائی جانی چاہیے اور شامی فوج محصور علاقوں کی ناکا بندی ختم کرے۔ ترکی نے کہا کہ 1 گروپ کی دعوت دی تو بائیکاٹ کردینگے۔محل صدر ہادی کی رہائش گاہ ہے اور دھماکہ کے وقت صدر ہادی محل میں موجود تھے، تا ہم صدر ہادی محفوظ رہے، 6گاڑیوں اور مسجد کو نقصان پہنچا ، داعش نے ذمہ داری قبول کر لی 6فوجی اور 2راہگیر ہلاک ہوئے ہیں۔