سابق ڈی جی پی ٹی اے نے 8 کروڑ کا فنڈ ذاتی اکائونٹ میں منتقل کر دیا
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی میںآڈٹ حکام نے بتایا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پی ٹی اے کے اکائونٹس میں پی ٹی اے کے ذمہ واجب الادا رقم کے حوالے سے اعدادو شمار میں 35 ارب کا فرق آرہا ہے، اور یو ایس ایف کی مد میں 8ارب کا فنڈز پی ٹی اے کے اکائونٹ میں جمع کرانے کے بجائے وزارت آئی ٹی کے فنڈز میں جمع کرایا گیا اور رقم 2 سال تک وزارت آئی ٹی کے اکائونٹ میں پڑی رہی جس پر پی اے سی نے 1996ء سے اب تک یو ایس ایف کی مد میں فنڈز کی تفصیلات طلب کرلیں۔ اجلاس سید خورشید شاہ کی عدم موجودگی کے باعث عاشق حسین گوپانگ کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں بتا گیا کہ پی ٹی اے کے سابق ڈی جی عمران زبیری 8کروڑ کا فنڈز اپنے ذاتی اکائونٹ میںڈال کر ملک سے فرار ہوگئے ہیں انسٹا فون کے ذمہ 22 ارب بقایا جات کی وصولی کیلئے عدالت میں کیس چل رہا ہے، واپڈا نے 1991 سے غیر قانونی فریکونسی استعمال کی، فیس ادا نہیں کی اور 57ملین واجب الادا ہے، چیئرمین پی ٹی اے سید اسماعیل شاہ نے پی ٹی اے کے اکائونٹس کہا کہ یونیورسل سروس فنڈز کے حوالے سے غلط اندراج کو دو مہینے میں درست کرایا جائے گا ۔ سردار عاشق حسین نے کہا کہ پی ٹی اے کا اندرونی سسٹم بہت کمزور ہے،فنانشنل سسٹم خراب ہے چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ 350ملین وصول کیا گیا ہے اور 21ملین وصول کرنا باقی ہے۔