حکومت قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کرانے میں ناکام ہو گئی: سراج الحق
کراچی (نیوز رپورٹر)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں مارشل لا کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ملک کے حالات اس وقت بہتر ہوں گے جب مرکز اور صوبوں میں ہم آہنگی ہوگی۔ وفاقی حکومت قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کرانے میں ناکام ہوگئی ہے۔ ملک میں تعلیمی ادارے بند کرنا مایوسی کا پیغام ہے۔ اسلامی ممالک کے مسائل کا حل نکالنے کے لیے او آئی سی کو فعال کرنا ہوگا۔ افغانستان میں پائیدار امن کے لیے افغان حکومت، طالبان اور حزب اسلامی کے درمیان بات چیت ہونی چاہیے۔ آئندہ انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات نافذ کرانے کے لیے بھرپور جدوجہد کی جائے گی۔ مسئلہ کشمیر پر بات چیت کیے بغیر پاک بھارت مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکتے۔ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت فوری طور پر بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات دے۔ کراچی میں قیام امن کے لیے ہر ایک سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ مارچ سے کرپشن کے خلاف ملک گیر تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے اپنے آپ کو پنجاب تک محدود کرلیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ کراچی ملک کی نظریاتی اور معاشی شہہ رگ ہے، یہ منی پاکستان ہے۔ خوشحال کراچی خوشحال پاکستان کی علامت ہے۔ کراچی میں بدامنی سے پورا ملک متاثر ہوتا ہے۔ بلدیاتی انتخابات کے بعد بھی کراچی پرسکون نہیں ہوا۔ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی چپقلش سے کراچی میں انتشار کی کیفیت ہے۔ بلدیاتی نمائندوںکو اختیارات دیئے بغیر مقامی حکومتیں ناکام ہیں۔ کراچی میں فوری بلدیاتی حکومت قائم کی جائے۔ اختیارات دینے سے مسائل حل ہوں گے۔