حکومت نے پیپلز پارٹی کے بدعنوانی میں ملوث رہنماﺅں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا
اسلام آباد (محمد نواز رضا، وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی کے ”بدعنوانی میں ملوث“ رہنماﺅں کا گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کرپشن کے معاملہ میں ”زیرو ٹالرنس“ کی پالیسی اپنائی جائے گی۔ ایف آئی اے پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں کے خلاف 5 میگا سکینڈلز کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ مزید کیسز کی انکوائری ایف آٰئی اے کو بھجوائی جا رہی ہے۔ معلوم ہوا ہے وزیر داخلہ چودھری نثار نے ایف آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ زیر التوا کیسز پر رپورٹس کو حتمی شکل دیکر متعلقہ عدالتوں کو بھجوائے جائیں۔ لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے انکشافات کے بعد پیپلز پارٹی کے متعدد رہنماﺅں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے ایف آئی اے کو ہدایت کی گئی ہے کہ کرپشن میں ملوث لوگوں کے خلاف بلاامتیاز تحقیقات کی جائے گی۔ کسی ایسے شخص کے ساتھ کوئی رعایت نہ کی جائے جو کرپشن میں ملوث ہو۔ پیپلز پارٹی کے بدعنوانی میں ملوث افراد کے نام جلد منظرعام پر آ جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نئے مقدمات کے خدشات کے پیش نظر پاکستان واپس نہیں آئے گی۔ اس دوران مقدمات کا اندراج رکوانے کیلئے پیپلز پارٹی کے بعض رہنماﺅں کو مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت سے رابطے قائم کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ اگر پیپلز پارٹی کی خواہش کے مطابق مقدمات کا اندراج نہ رکا تو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان سیاسی جنگ میں شدت پیدا ہونے کا امکان ہے۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پیپلز پارٹی کے رہنما ان کے خلاف گھیرا تنگ کرنے سے پیدا ہونے والی صورتحال کو اٹھائیں گے۔
گھیرا تنگ