• news

کئی شہروں میں پٹرول نایاب: وکلا کا احتجاج، قیمت مزید کم کرنے کا مطالبہ

لاہور + اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ وقائع نگار خصوصی+ وقت نیوز) قیمتوں میں کمی کے بعد کئی شہروں میں پٹرول نایاب ہو گیا اور پٹرول پمپوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ پنجاب کے شہروں سمیت کوئٹہ اور پشاور کے کئی پٹرول پمپوں پر پٹرولیم مصنوعات کی فروخت روک دی گئی ہے جبکہ پاکستان میں عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے تناسب سے قیمتیں کم نہ کرنے پر وکلا نے لاہور ہائیکورٹ بار کے احاطے میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت مخالف نعرے لگاتے رہے۔ علاوہ ازیں صارفین کا کہنا ہے کہ پٹرول کی سپلائی قیمت کم ہونے کی وجہ سے روکی گئی ہے اگر اضافہ ہوا ہوتا تو شہر کے تمام پٹرول پمپوں میں پٹرول فروخت ہو رہا ہوتا۔ ادھر پی ایس او نے دعویٰ کیا ہے سپلائی معمول کے مطابق ہے پھر پٹرول پمپ بند کیوں ہیں؟ پٹرول، ڈیزل اور مٹی کا تیل 5 روپے فی لٹر سستا ہو گیا۔ نئی قیمتوں کا اطلاق ہوگیا۔ اوگرا کے نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق ہوگیا۔ پٹرول کی قیمت میں 5 روپے کمی کے بعد نئی قیمت 71 روپے 25 پیسے فی لٹر، ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 75 روپے 79 پیسے فی، مٹی کا تیل 43 روپے 25 پیسے فی لٹر میں فروخت ہوگا۔ لائٹ ڈیزل 5 روپے کم ہونے کے بعد 39 روپے 94 پیسے فی لٹر دستیاب ہوگا۔ ہائی آکٹین کی نئی قیمت فروخت 75 روپے 66 پیسے فی لٹر ہوگئی ہے۔ دوسری جانب ٹوبہ ٹیک سنگھ سے نامہ نگار کے مطابق حکومت کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد ٹوبہ ٹیک سنگھ میں پٹرول نایاب ہو گیا اور پمپوں پر موٹرسائیکلوں، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں۔ علاوہ ازیں گزشتہ روز پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پانچ روپے کمی کے خلاف وکلاء نے حکومت مخالف بینرز پکڑ کر احتجاج کیا۔ حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور فوری طور پر پٹرول کی قیمتوں میں مزید کمی کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر عدلیہ بچائو کمیٹی کے سربراہ عبدالرشید قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے عوام کو ریلیف نہ دینے کی قسم کھا رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہ کر کے عوام کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں پیپلزپارٹی نے پٹرولیم مصنوعات میں ناکافی کمی کیخلاف سینٹ میں تحریک التواء جمع کرا دی۔ تحریک التوا رہنما پیپلزپارٹی فرحت اللہ بابر نے جمع کرائی۔ تحریک التواء کے متن میں کہا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات میں ناکافی کمی عوام کے ساتھ کھلا مذاق ہے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ اس اقدام سے حکومت کی غیرمنصفانہ اقتصادی پالیسیوں کی عکاسی ہوتی ہے۔ تحریک التواء میں کہا گیا ہے کہ یہ عوامی اہمیت کا مسئلہ ہے جس پر بحث کرائی جائے۔

ای پیپر-دی نیشن