کالعدم تنظیموں کے افراد کی نگرانی کا جی پی آر ایس نظام ناکام ہو گیا: بی بی سی
لاہور (بی بی سی) پنجاب حکومت کی جانب سے قومی ایکشن پلان کے تحت کالعدم تنظیموں کے فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی نقل وحرکت کی موثر نگرانی کے لیے متعارف کرائے جانے والا جی پی آر ایس نظام ناکام ہو گیا۔ حکومتِ پنجاب نے گذشتہ سال اپریل میں کالعدم تنظیموں کے افراد کو مانٹیر کرنے کے لیے یورپی ٹیکنالوجی کو مدنظر رکھتے ہوئے جی پی آر ایس کڑے پہنانے کا منصوبہ بنایا تھا۔ فورتھ شیڈول میں ایسے افراد کو شامل کیا جاتا ہے جو سماج دشمن سرگرمیوں اور فرقہ وارانہ تنازعات میں ملوث رہے ہوں، انہیں باقاعدگی سے اپنی نقل و حرکت کی اطلاع مقامی تھانے کو دینا ہوتی ہے۔ لاہور سے صحافی نے بتایا کہ اس سلسلے میں 100 کے قریب جی پی آر ایس کڑے منگوائے گئے جن کو جب آزمائشی طور پر استعمال کیا گیا تو اس کا مطلوبہ نتیجہ نہیں مل سکا۔ محکمہ داخلہ نے ایک ہزار بائیو میڑک مشینیں اور تقریباً پانچ ہزار جی پی آر ایس چپس منگوائی تھیں تاکہ کالعدم تنظمیوں کے فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو مکمل نگرانی میں لا کر دہشتگردی میں کمی لائی جا سکے۔ پنجاب پولیس کے اعلیٰ افسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا کہ جی پی آر ایس کڑے بعض تکنیکی خرابی کے باعث استعمال نہیں کر رہے اور اس منصوبے کے متبادل کیلئے مزید بہتر اقدامات کئے جا رہے ہیں اور اس سلسلے میں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے افسر کام کر رہے ہیں۔ مشکوک اور کالعدم تنظیموں کے افراد کی فوری تصدیق کے لیے تمام اضلاع میں داخلی اور خارجی راستوں پر نادرا ریکارڈ سے منسلک بائیومیٹرک مشینیں مکمل کام کر رہی ہیں جبکہ سرچ آپریشن کے دوران بھی انہیں استعمال میں لایا جا رہا ہے۔