بار اور بنچ کے تعاون سے ہی عوام کے مسائل حل ہوسکتے ہیں: چیف جسٹس ہائیکورٹ
ملتان (آن لائن/ سپیشل رپورٹر) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ہے کہ آزاد اور خود مختار عدلیہ قابل اور محنتی بار کے بغیر نہیں چل سکتیں، انصاف کی فراہمی تبھی ممکن ہے جب یہ دونوں ادارے یکجا ہوکر چلیں۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ شب ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کے سالانہ عشائیہ کی تقریب میں جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ملتان بار ایسوسی ایشن کے وکلا سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ عوام کے مسائل کا حل چاہتی ہے اور بار ایک اہم ستون ہے۔ بار وبنچ کے مابین تعاون سے ہی عوام کے مسائل حل ہوسکتے ہیں اور آزاد وخودمختار عدلیہ کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے میں کوئی مشکل پیش نہیں آسکتی۔ انہوں نے کہا کہ جب بنچ کو بار کا مکمل تعاون حاصل ہو تو وکلا کے مقدمات بھی نمٹ سکتے ہیں اور عدلیہ کا بوجھ بھی کم ہوسکتا ہے اور عوام کو انصاف کی فراہمی بھی ممکن ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا رشتہ ایک اہم رشتہ ہے اور احترام کا رشتہ ہے،ہمیں اس رشتے کو مضبوط سے مضبوط تر بنانا چاہئے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اعجاز الاحسن نے ملتان میں مصروف دن گذارا اور آج بہاولپور میں وکلا سے خطاب کریں گے نیز سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ فاضل چیف جسٹس گزشتہ صبح ججز ریسٹ ہاؤس سے ہائیکور ٹ ملتان بنچ پہنچے تو انہیں پولیس کے خصوصی دستے کی جانب سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ بعدازاں عدالت میں مقدمات کی سماعت کی اور 3 مختلف مقدمات پر احکامات جاری کئے جس کے بعد انہوں نے ہائیکورٹ کے سبزہ زار میں قلم آم چونسہ کا پودا لگایا۔ چیف جسٹس نے جنوبی پنجاب کے ملتان ،ڈی جی خان اور ساہیوال ڈویڑنز کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز اور بار ایسوسی ایشنز کے عہدیداران سے بھی ملاقات کی۔