• news

بار اور بنچ میں خلیج لوگوں کے عدلیہ پر اعتماد کو متزلزل کر دیتی ہے: چیف جسٹس ہائیکورٹ

لاہور+ بہاول پور (وقائع نگار خصوصی +نامہ نگار)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ہے کہ وکلاء اور عدلیہ کا اہم مقصد عدالتی نظام پر عوام کے اعتماد کو مستحکم کرنا ہے اس لئے بار اور بنچ کے درمیان باہمی ہم آہنگی کی فضا نہایت ضروری ہے۔ وہ گذشتہ روز ہائیکورٹ بار ایسو سی ایشن بہاولپور کے ارکان سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سردار خیر محمد بھڈیرہ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ تقریب میں ہائیکورٹ بہاولپور بنچ کے جسٹس محمد امیر بھٹی، جسٹس جیمز جوزف، جسٹس خالد محمود ملک، جسٹس ظفر اللہ خاکوانی اور ملتان ہائیکورٹ کے جسٹس سردار محمد شمیم خان اور جسٹس (ر) فرخ محمود کے علاوہ بہاولپور ڈویژن کے وکلائ، عہدیداروں اور ماتحت عدلیہ کے ججز نے بھی شرکت کی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے خطاب میں مزید کہا کہ بار اور بنچ میں باہمی احترام اور پیار کا رشتہ ہے۔ ہمیں اس رشتے کو مضبوط تر بنانا ہے۔ بار اور بنچ ایک ہی گاڑی کے دو پہیے ہیں اور دونوں اداروں کا اہم بنیادی کام فراہمی انصاف ہے اور ان اداروں کے درمیان خلیج نہیں ہونی چاہیے کیونکہ ان اداروں کے درمیان تھوڑی سی بھی خلیج لوگوں کے عدلیہ پر اعتماد کو متزلزل کر دیتی ہے۔ وکلاء اپنی تمام تر توانائیاںاور صلاحیتیں اپنے پیشے پر مرکوز کریں۔ انہوں نے کہا کہ زیر التوا دیوانی اور فوجداری مقدمات نمٹانے کیلئے ڈویژنل بنچ تشکیل دیئے جائینگے۔ بہاولپور بنچ میں مزید نئے جج تعینات کئے جائیں گے۔ انہوں نے بہاولپور بار کی لائبریری کیلئے کتب کی جلد فراہمی کا اعلان کیا۔ تقریب سے قبل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ہائیکورٹ بار کے سبزہ زار میں’’ پلکن‘‘ کا پودا بھی لگایا۔

ای پیپر-دی نیشن