تھر کے مسائل حل نہ ہوئے تو ازخود نوٹس لیا جا سکتا ہے: چیف جسٹس
حیدر آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی نے کہا ہے کہ تھر کے مسائل حل نہ ہوئے تو ازخود نوٹس بھی لیا جاسکتا ہے۔ عدالت عظمیٰ ازخود نوٹس کے متعلق احتیاط سے کام لے رہی ہے، ازخود نوٹس کے بارے دیکھتے ہیں اختیارات سے تجاوز نہ ہو۔ سندھ میں وسائل کے باوجود مسائل بڑھ رہے ہیں۔ امید ہے حکومت مسائل حل کرنے کیلئے اقدامات کریگی۔ حیدر آباد میں تقریب سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت تھر کے مسائل فوری حل کرے مسائل حل نہ ہوئے تو عدلیہ کو مداخلت کرنا پڑے گی۔ جب تک عدلیہ میں اچھے لوگ اپنا حصہ نہیں ڈالیں گے، تبدیلی نہیں آئیگی۔ سندھ میں 90 جج بھرتی کئے جا رہے ہیں ججز کی بھرتی مکمل طور پر میرٹ پر ہوگی۔ چاروں صوبوں سمیت اسلام آباد میں جوڈیشل اکیڈمی قائم کردی گئی ہے۔ ریٹائرڈ ججز کو کنٹریکٹ پر رکھنے کیخلاف ہوں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ تھر کے مسائل سے متعلق وکلاء کی باتوں سے اتفاق ہے۔ پیچیدہ مسائل کا سبب بیڈ گورننس ہے عدلیہ کی مداخلت سے قبل مسائل کا حل نکالا جائے، عدلیہ وکلاء کے مسائل حل کرنے میں کوشاں ہے۔ ریٹائرڈ جج اپنی اننگز کھیل چکے ہیں قابل وکلا کو موقع ملنا چاہئے۔