’’بھارتی تسلط نامنظور‘‘ کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے زبردست مظاہرے
لاہور+ اسلام آباد+ سرینگر + فیصل آباد + گوجرانوالہ (خصوصی رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار+ نیوز رپورٹر+نمائندہ خصوصی + نامہ نگاران) مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضہ کیخلاف اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے گزشتہ روز پورے پاکستان اور آزاد و مقبوضہ کشمیر میں سیاسی و دینی جماعتوں نے ریلیاں اور جلوس نکالے۔ صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنائی گئیں۔ لاہور کا مال روڈ صبح سویرے سے شام تک ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ کے نعروں سے گونجتا رہا۔ حکمران مسلم لیگ (ن) نے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، صدر لاہور پرویز ملک، جنرل سیکرٹری خواجہ عمران نذیر، سید توصیف شاہ اور شائستہ پرویز کی قیادت میں الحمرا ہال کے سامنے سے اسمبلی ہال چوک تک ریلی نکالی۔ علاوہ ازیں اسلام آباد میں کشمیر کمیٹی کے وفد نے اقوام متحدہ کے مبصرین سے ملاقات کی اور انہیں یادداشت پیش کی۔ قبل ازیں مبصرین سے ملاقات کے موقع پر جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جمہوریت کا دعویدار بھارت کشمیریوں کی آواز کیوں دبا رہا ہے۔ اچھے تعلقات میں مذاکرات کا ماحول خوشگوار ہو جاتا ہے۔ مظفر آباد میں کوہالہ پل پر انسانی ہاتھوں کی رنجیر بنائی گئی۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں خصوصی دستاویزی فلمیں بھی دکھائی گئیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق، سید علی گیلانی سمیت تمام رہنمائوں نے یوم یکجہتی کشمیر منانے پر پاکستان کی حکومت، عوام اور سیاسی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ سیاسی مذہبی جماعتوں کے سربراہوں اور دیگر رہنمائوں نے کہا ہے کہ کشمیر کی تحریک آزادی دنیا کی طویل ترین آزادی کی جدوجہد بن گئی ہے ، اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، حکومت بھارتی وزیراعظم مودی کے ساتھ اظہار یکجہتی نہ کرے بلکہ کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرے،اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے تحت کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا جائے۔ جماعت الدعوۃ کے زیر اہتمام یوم یک جہتی کشمیر کے حوالے سے ریلی نکالی گئی جو کہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہراختتام پذیر ہوئی اس موقع پر اجتماع سے امیر جماعت الدعوۃ پروفیسرحافظ محمد سعید، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا فضل الرحمان خلیل، میاں اسلم، احمد رضا قصوری اور دیگر نے خطاب کیا۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ آج پوری قوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے باہر نکلی ہے، وزیراعظم نواز شریف نے مظفر آباد میں صحیح کہا کہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اقوام متحدہ اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام ہو گئی ہے لیکن کشمیر کی آزادی کیلئے لائحہ عمل بھی بنانا ہے اور کشمیری عوام سمیت حریت رہنمائوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کرنی ہے، پٹھان کوٹ کے مسئلے پر بھارت نے پاکستان پر الزام لگایا اور پاکستان کو بدنام کیا اور پروپیگنڈا کی بنیاد پر حقائق مسخ کئے، کشمیر میں کشمیری عوام پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں۔ وزیراعظم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں، مودی کے ساتھ اظہار یکجہتی نہ کرے، مودی لاہور میں آ کر کیک کاٹتا ہے اور کشمیر میں لوگوں کے گلے کٹواتا ہے۔ نواز شریف کشمیر کے حوالے سے قائد اعظم اور مسلم لیگ کی پالیسی پر عمل کریں، قائداعظم کی پالیسی کشمیر بنے گا پاکستان تھی اور قائداعظم کے بیان کی صحیح تشریح جنرل راحیل شریف نے کی ہے کہ کشمیر تقسیم برصغیر پاک وہند کا نامکمل ایجنڈا ہے ، کشمیر کا مسئلہ سب سے پہلے حل کیا جائے اورپھر بھارت سے بات کی جائے ، بھارت کے ساتھ پرامن طریقہ سے رہنا چاہتے ہیں لیکن بھارت پاکستان میں دہشت گردی کرارہاہے۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ نصف صدی سے زائد عرصہ ہوگیاہے کشمیری عوام اپنی آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں۔ کشمیری عوام جنگ طویل ہوسکتی ہے لیکن کشمیر آزاد ضرور ہوگا، کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رہے گی۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطہ میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ انصار لامہ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کی تحریک 70 سالا سے زائد کی تحریک ہے اور دنیا کی طویل ترین جدوجہد کی تحریک بن گئی ہے، کشمیری عوام آزادی حاصل کر کے رہیں گے۔ مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین نے کہا ہے کہ کشمیر مذاکرات نہیں جہاد سے ہی آزاد ہو گا کشمیر کی آزادی تک بھارت سے مذاکرات اور دوستی نہیں ہو سکتی۔ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ بھارت تاقیامت کشمیر کو محکوم نہیں رکھ سکتا، کشمیریوں کو حق خود ارادیت دئیے بغیر مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ پاکستان کی حکومت، سیاسی جماعتیں اور عوام خطے میں امن چاہتے ہیں لیکن یہ کشمیر کی قیمت پر نہیں ہو سکتا، 5 فروری کو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا میں مختلف رنگ و نسل کے لوگ مظلوم و محکوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کر کے عالمی ضمیر کو جھنجوڑتے ہیں کہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا جائے۔ بھارت بلوچستان میں مداخلت بند کرے۔ وہ گذشتہ روز اسمبلی ہال چوک میں خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر صدر لاہور پرویز ملک، جنرل سیکرٹری خواجہ عمران نذیر، ایڈیشنل جنرل سیکرٹری سید توصیف شاہ نے بھی خطاب کیا۔ ریلی میں ممبران قومی و صوبائی اسمبلی وحید عالم خان، غزالی سلیم بٹ، چودھری شہباز حسین، سید زعیم قادری، فرزانہ بٹ، میاں محمد نصیر، ملک سیف الملوک، شہزاد منشی، شعبہ خواتین کی رہنماؤں شائستہ ملک، شازیہ خان، نسیم بانو، کنول لیاقت، کلچرل ونگ پنجاب کی صدر مسز ملک، زارا، لیبر ونگ لاہرو کے صدر شہزاد انور، سردار عطر سنگھ، یوتھ ونگ لاہور کے صدر میاں محسن لطیف، ایم ایس ایف کے رہنماؤں شہزاد خان، عمران زیدی، یونین کونسلوں کے چیئرمین، وائس چیئرمین شامل تھے جن میں چودھری اللہ رکھا، میاں طارق، مہر شبیر ہیر، خواجہ سعد فرخ، اکرام بٹ، عامر خان، عرفان بٹ، توصیف قریشی، ریاض بیگ، راجہ شہجہاں، جاسم بٹ نمایاں تھے۔ سعد رفیق نے کہا عالمی رہنماؤں کو چاہئے کہ خطے کے اربوں انسانوں کے مفاد میں بھارتی حکمرانوں پر دباؤ بڑھائیں کہ کشمیریوں کو شامل کر کے بھارت مسئلہ کشمیر کا حل نکالے۔ جماعت اسلامی لاہور کے زیر اہتمام مسجد شہداء کے سامنے مال روڈ پر بڑی ریلی نکالی گئی جس کی قیادت سیکرٹری جنر ل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ، امیر جماعت اسلامی لاہور ڈاکٹر ذکراللہ مجاہد اور سیکرٹری سپریم کورٹ بار اسد منظور بٹ ایڈووکیٹ و دیگر قائدین نے کی۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ اقوام متحدہ اور پاکستانی حکمرانوں کی بے حسی نے کشمیریوں کو سخت مایوس کیا ہے، بھارت اگر کشمیری عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے تو اس میں اصل قصور ان عالمی اداروں اور طاقتوں کا ہے جو مسلمانوں کے ساتھ دوہرا معیاراور معاندانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نااہل حکمرانوں نے کشمیری عوام کی 70 سالہ جدوجہد آزادی کو ضائع کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔بھارت کو پسندیدہ ملک اور ہندو کو پسندیدہ قوم قرار دیا اور آلو پیاز کی تجارت اور فنکاروں کے طائفوں کے تبادلے کیلئے کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کی گئی۔ انہوں نے کہا او آئی سی نے بھی امت کو درپیش مسائل کے حل کیلئے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ امیر جماعت اسلامی لاہور ذکراللہ مجاہد نے کہا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ جمعیت علماء اسلام کے امیر اور کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن کی اپیل پر ملک بھر میں جے یو آئی نے کشمیری عوم کے ساتھ یکجہتی کے لیئے صوبائی اور ضلعی ہیڈ کوٹرز میں ریلیاں نکالیں۔ اسلام پریس کلب کے باہر سینٹ کے ڈپٹی چیئر مین اور جے یو آئی کے ناظم عمومی مولانا عبدالغفور حیدری نے کی قیادت میں ریلی نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ کشمیری عوام کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور کامیابی ان کے قدم چومے گی۔ لاہور میں بڑی احتجاجی ریلی عبد الکریم روڈسے اور جامعہ مدنیہ سے پریس کلب تک نکالی گئیں جس قیا دت جے یو آئی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان، جمال عبد الناصر، محمد افضل خان، حا فظ فہیم الدین، حا فظ نصیر احمد، حافظ عبدالواجد، حافظ عبد الودود شاہد، مولانا عبدالشکور، حاجی عرفان شجاع اور دیگر نے کی۔ مولانا امجد نے کہا کہ کشمیر پاکستان کے لئے ناگزیر ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے زیراہتمام ملک گیر ’’یوم یکجہتی کشمیر‘‘ منایا گیا۔ اس سلسلہ میں لاہور، فیصل آباد، کراچی ، گوجرانوالہ، منڈی بہائوالدین ،پشاور اور گجرات سمیت مختلف شہروں میں کشمیر کانفرنسیں اور بھارت مردہ باد ریلیاں منعقد کی گئیں۔ جمعہ کے اجتماعات میں بھارت کے خلاف اور کشمیریوں کی تحریک آزاد ی کے حق میں قراردادیں منظور کی گئیں۔ یوم یکجہتی کشمیر کی مرکزی تقریب جامعہ رضویہ میں منعقد ہوئی۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ بھارت کشمیریوں پر ظلم بند کرکے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرے۔ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں پاکستان کی شہ رگ ہے۔ پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری کی خصو صی ہدایت پر کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے لاہور اور دیگر شہروں میں جلسے، جلوس یکجہتی کشمیر کانفرنسز، سیمینارز اور انڈیا مردہ باد ریلیاں نکالی گئیں۔ جبکہ سب سے بڑی ریلی لاہور میں پر یس کلب سے پنجاب اسمبلی ہال چوک تک نکالی گئی۔ جمعیت علماء پاکستان کے زیر اہتمام ملک بھر میں ’’یوم یکجہتی کشمیر‘‘ منایا گیااس سلسلہ میں لاہور میں کشمیری شہداء کے لئے قرآن خوانی کی گئی۔ مقررین نے کہا کشمیری عوام کی جدوجہد ضرور رنگ لائے گی۔ ان خیالات کا اظہار جامعہ المرکز الاسلامی لاہور کینٹ میں خطاب کرتے ہوئے رشید احمد رضوی، حافظ نصیر احمد نورانی، مفتی تصدق حسین، قاری خلیل مہروی، رانا رحمت علی اور مولانا شبیر حسین فریدی نے کہا کشمیر ضروری آزاد ہو گا۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث پنجاب و اہل حدیث یوتھ فورس کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں راوی روڈ سے یادگار پاکستان تک انڈیا مردہ باد ریلی نکالی گئی جس کی قیادت حافظ بابر فاروق رحیمی، عطا الرحمن حقانی، عبدالرحیم قریشی نے کی، دریں اثناء گوجرانوالہ، مریدکے، قصور، شیخوپورہ اور دیگر شہروں میں بھی جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں۔ بھارتی پرچم نذر آتش کئے گئے۔ نیوز رپورٹر کے مطابق کشمیر سنٹر لاہور کے زیراہتمام یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں پنجاب اسمبلی کے سامنے چیئرنگ کراس پر لگائے گئے کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ پوری پاکستانی قوم بھارت سے آزادی کی جدوجہد میں مصروف کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر فورم پر ان کی اخلاقی‘ سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ عمر شریف بخاری‘ صدر عوامی رابطہ بورڈمسلم لیگ ن سردار نجیب اکبر ایڈووکیٹ‘ جموں وکشمیر پیپلز پارٹی لاہور ڈویژن کے صدر سردار اختر جاوید‘ ڈائریکٹر کشمیر سنٹر سردار ساجد محمود‘ مسلم کانفرنس کے مرکزی نائب صدر مرزا صادق جرال‘ لاہور ڈویژن کے سابق صدر سردار عزیز خان‘راجہ اشرف ایڈووکیٹ‘ سردار فاروق ایڈووکیٹ‘ چیئرمین کنٹونمنٹ بورڈ چوہدری سجاد احمد‘ بورڈ آف ریونیو ایمپلائز ایسوسی ایشن کے نائب صدر قاسم فاروقی ‘مسلم لیگ ن کی سینئر رہنما خدیجہ شاہد‘ عابدہ مجاہد‘ طیبہ فاروق‘ یوتھ ونگ کی نائب صدر صائمہ شیخ اور دیگر نے خطاب کیا۔ یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے بلدیہ چوک قصور میں جماعت اسلامی کی طرف سے ایک بھرپور ریلی کا اہتمام کیا گیا مقامی پولیس نے ریلی کو بلدیہ چوک سے ریلوئے سٹیشن تک جانے سے روک دیا اس پر جماعت اسلامی کے ضلعی قائدین نے بلدیہ چوک میں مقبوضہ جموں وکشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور بھارتی حکمرانوں کے غاصبانہ قبضے کے خلاف ایک بھرپور احتجاج کیا۔ قصور سے نامہ نگار کے مطابق ملک بھر کی طرح ضلع قصور میں بھی یوم یکجہتی کشمیر جوش و خروش سے منایا گیا۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز ضلع کونسل ہال قصور میں ایک تقریب منعقد ہوئی اور ڈی سی او قصور سلمان غنی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ ضلع بھر میں ریلیاں، جلسے جلوس نکالے گئے، جماعۃ الدعوۃ کے زیر اہتمام پتوکی سے قصور بہت بڑی ریلی نکالی گئی۔ ننکانہ صاحب سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلہ میں ننکانہ صاحب میں جماعت اسلامی اور نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے زیر اہتمام نکالی گئی ریلیوں میں سکھ برادری نے بھی شرکت کی۔ تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی ضلع ننکانہ صاحب میاں زاہد ندیم کی قیادت میں ریلی نکالی گئی۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارتی مظالم کیخلاف سنی تحریک، جماعت اسلامی،نظریہ پاکستان رابطہ کونسل، جماعت الصفہ اور جمعیت العلمائے پاکستان (نوارنی) کے زیر اہتمام ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کیے گئے۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق جماعۃ الدعوۃ ضلع شیخوپورہ واور القلم جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام بعداز نماز جمعہ جامع مسجد مرکز خالد بن ولید ریگل چوک سے کاروان اظہار یکجہتی کشمیر ریلی نکالی گئی جو شہر کے مختلف بازاروں کا چکر لگا کر جناح گارڈن پہنچ کر ایک بڑے جلسہ کی شکل اختیار کرگئی۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق جماعت اسلامی ضلع گوجرانوالہ کے زیر اہتمام 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر ریلی نکالی گی ریلی شیرانوالہ باغ سے شروع ہوئی اور ریلی خاں پلازہ پرجلسہ کی شکل اختیار کر گئی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوے ڈپٹی سکریٹری جنرل جماعت اسلا می پاکستان فرید احمد پراچہ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پنجاب بلال قدرت بٹ اور ضلعی امیر ڈاکٹر عبیداللہ گوھر نے کہاہے کہ کشمیریوں کی قربانیاں لازوال ہیں۔ سنی تحریک کے زیر اہتمام دفتر سنی تحریک ایمن آبادی گیٹ تا سیالکوٹی دروازہ جی ٹی روڈ تک کشمیری مسلمانوں کے حق میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی رہنما حافظ محمد طاہر رضا قا دری نے کہاکہ عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر پر اپنا دوہرا معیار ختم کرنا ہو گا۔ مرکزی جامع مسجد نور میں یوم یکجہتی کشمیر کانفرنس اور شیخوپورہ موڑ سے لیکر جی ٹی روڈ شیرانوالہ باغ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ الحاج مولانا محمد اکبر نقشبندی‘ الحاج سرفراز احمد تارڑ‘ مفتی محمد حسین صدیقی‘ مفتی غلام نبی جماعتی‘ حافظ محمد منشاء قادری‘ قاری غلام سرور حیدری‘ قاری امتیاز احمد سلطانی‘ قاری احسان اﷲ رضوی‘ مولانا محمد عارف چشتی‘ مولانا عبدالمجید گیلانی اور دیگر علماء نے خطاب کیا۔ جماعۃ الدعوۃ نے پریس کلب سے مال روڈ تک نکالی لاہور میں جماعۃ الدعوۃ نے بیسیوں مقامات سے علماء کرام اور تحصیلی ذمہ داران کی قیادت میں قافلے ترتیب دیئے۔ کراچی میں سفاری پارک سے کشمیر روڈ تک یکجہتی کشمیر کارواں کی قیادت جماعۃ الدعوۃ کے مرکزی رہنما مولانا امیر حمزہ، جماعۃ الدعوۃ کراچی کے مسئول ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی و دیگر نے کی۔ جلسہ سے خطاب میں مولانا امیر حمزہ، ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی، حافظ کلیم اللہ و دیگر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی پاکستانی حکمرانوں کی بھارت سے یکطرفہ دوستی کا نتیجہ ہے کشمیر کسی صورت بھارت کا حصہ نہیں رہ سکتا۔ جماعۃ الدعوۃ ملتان اور نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے زیر اہتمام چوک کچہری سے چوک نواں شہر تک نکالی گئی بڑی یکجہتی ریلی کے بعد جلسہ عام سے حافظ عبدالرئوف، صدر انجمن تاجران خواجہ شفیق، میاں محمد سہیل و دیگر نے خطابات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم کشمیری حریت پسند قیادت اور مظلوم کشمیری مسلمانوں کے جذبہ حریت کو سلام پیش کرتی ہے۔ قصور، شیخوپورہ، گجرات، سیالکوٹ، چکوال، پشاور، بہاولپور، رحیم یارخان، وہاڑی، ڈیرہ اسماعیل خان، سکھر، مانسہرہ، بدین، کوئٹہ اور ایبٹ آباد سمیت دیگر شہروں و علاقوں میں بھی کشمیر کارواں، جلسوں اور کانفرنسوں کا انعقاد کیا گیا۔ جماعۃ الدعوۃ کے زیر اہتمام ملک بھر میں ہونے والی کشمیر کانفرنسوں، جلسوں اور سیمینارز کے دوران جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ حریت کانفرنس سمیت آزاد کشمیر و پاکستان کی سبھی دینی و سیاسی جماعتیں کشمیری مسلمانوں کی جدوجہد آزادی کی مکمل حمایت کرتی ہیں۔ غاضب بھارت کے خلاف جدوجہد میں پوری پاکستان قوم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے۔ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں والا پرانا اصولی اور دو ٹوک موقف اختیار کیا جائے۔ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے۔ کشمیر کو بھارت کے قبضے سے آزاد کرانا پاکستان کی ذمہ داری ہے۔ یکجہتی کشمیر کانفرنس اور ریلی سے جماعۃ الدعوۃ سیاسی امور کے سربراہ حافظ عبدالرحمن مکی، پیر سید ہارون گیلانی، صاحبزادہ سلطان احمد علی، حافظ عبدالغفار روپڑی، علامہ زبیر احمد ظہیر، سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، ابوالہاشم ربانی، شیخ نعیم بادشاہ، قاری محمد یوسف احرار، غلام مرتضی، حافظ خالد ولید، مولانا ادریس فاروقی، قاری ثناء اللہ فاروقی، احسان الہی وٹو، حافظ مسعود اور محمد عدنان نے خطاب کیا۔ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکمران کشمیریوں کی قربانیاں فراموش نہ کریں۔ بیک چینل اور ٹریک ٹو ڈپلومیسی کے سلسلے ختم کئے جائیں۔ بھارت پاکستان کو مذاکرات میں الجھا کر سکولوں پر حملوں جیسی دہشت گردی کروا رہا ہے۔ ادھر سری نگر کشمیریوں نے ایک بار پھر پاکستانی جھنڈا لہرا دیا یوم یکجہتی کشمیر پر کشمیریوں نے مظاہرہ کیا اس موقع پر کشمیریوں اور بھارتی فوجیوں میں شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔ ہزاروں کشمیریوں نے مظاہرے کے دوران جیوے جیوے پاکستان کے نعرے لگائے۔ پاکستانی پرچم سری نگر سمیت دیگر شہروں میں بھی لہرائے گئے۔ مظاہرین نے بھارت کیخلاف بھی نعرے بازی کی۔ بھارتی فوج نے لاٹھی چارج اور شیلنگ سے متعدد مظاہرین زخمی ہو گئے۔ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ایم کیو ایم کے زیر اہتمام نائن زیرو پر تقریب ہوئی۔ ارکان رابطہ کمیٹی ایم کیو ایم سمیت کشمیر کمیٹی کے ذمہ داران اور کارکنوں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر نسرین جلیل نے کہا کہ مسئلہ کشمیر عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔ مسئلہ کشمیر کے حل تک پاک بھارت تعلقات بہتر نہیں ہو سکتے۔ کشمیر کا مسئلہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔ مسئلہ کشمیر کے حل تک پاکستان اور بھارت کے تعلقات بہتر نہیں ہو سکتے۔ بھارتی فوج کے کشمیریوں پر مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف آزاد جموںو کشمیرکے جنرل سیکرٹری محی الدین دیوان کی قیادت میں کشمیری بہن بھائیوںسے اظہار یکجہتی کیلئے ایک عظیم والشان ر یلی شاہ جمال کالونی گرائونڈسے اسمبلی ہال تک نکالی گئی ۔ صبح دس بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ تحریک انصاف کے قائدین نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے موجودہ حکمرانوں کی کشمیر پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف عمران خان کی قیادت میں برسراقتدار آکر کشمیریوں کی مرضی کے مسئلہ کشمیر کو حل کرے گی۔ تحریک انصاف پنجاب کے سابق آرگنائزر چوہدری محمد سرور، سابق صدر پنجاب اعجاز چوہدری اور سیکرٹری جنرل آزاد کشمیر غلام محی الدین دیوان نے مزید کہا کہ کشمیریوں کو حق خوارادیت دلوانے کے لئے بڑی سے بڑی قربانی دینے سے گریز نہیں کیا جائے گا۔ اس موقع پر شبیر سیال، ڈاکٹر عاطف الدین، سعید ڈار و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نریندر مودی کے دور میں پاکستان پر حملوں اور مقبوضہ کشمیر کے مظالم میں اضافہ ہوگیا۔ اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اپنی قرارادادوں پر عملدرآمد کروائے اور کشمیریوں کو حق خودارادیت فراہم کرے۔ اقوام متحدہ اگر مشرقی تیمور، جنوبی سوڈان اور دیگر علاقوں میں بنیادی حق دینے کیلئے کردار ادا کرسکتی ہے وہ کشمیر میں کیوں نہیں کرتی ہے۔ وہ جماعت اسلامی ضلع مظفرآباد کے زیر اہتمام یکجہتی کشمیر کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ کروڑوں انسان آج کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں اور عالمی برادری کو اس کی نزاکت سامنے رکھتے ہوئے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی حمایت کرنی چاہیے اور بھارت پر دبائو ڈالنا چاہیے کہ وہ کشمیریوں کو حق خودارادیت فراہم کرے۔ میری زندگی کا آخری لمحہ اور آخری سانس کشمیر کی آزادی کیلئے ہے جب تک کشمیر آزادہو کر پاکستان کاحصہ نہیں بن جاتا اُس وقت تک ہم کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہے۔ کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے، کشمیری اس نامکمل ایجنڈا کی تکمیل کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔ یہ تحریک پاکستان کا تسلسل ہے۔ انہوںنے کہا کہ حکومت پاکستان کشمیر پر واضح اور دوٹوک پالیسی اختیار کرے ‘ آلو پیاز کی تجارت کشمیریوں کو قبول نہیں۔ پاکستان کے 18کروڑ عوام کشمیریوں کی پشت پر ہیں۔ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل اور پاکستان کے بغیر کشمیر نہیں ہے۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق ملک کے دوسرے شہروں کی طرح ضلع فیصل آباد میں بھی یوم یکجہتی کشمیر قومی جوش و جذبے اور اس عزم کے اعادہ کے ساتھ منایا گیا۔ پاکستان نوجوان اتحاد کے صدر سعید احمد خان کی قیادت میں ریلی نکالی گئی جو رستم پارک سمن آباد سے شروع ہو کر گلشن راوی مون مارکیٹ پہنچ کر ختم ہوئی۔ تحریک دعوت توحید کے سربراہ میاں محمد جمیل کی قیادت میں نماز جمعہ کے بعد سینکڑوں کارکنوں نے جامع مسجد ابوہریرہ کریم بلاک مارکیٹ کے باہر کشمیریوں کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔
مظفر آباد (نمائندہ خصوصی/ بی بی سی/ ایجنسیاں) یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی و کشمیرکونسل کا مشترکہ اجلاس سپیکر سردار غلام صادق خان کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس سے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف‘ وزیراعظم آزادکشمیر چودھری عبدالمجید‘ قائدحزب اختلاف راجہ فاروق حیدر خان اور سپیکر نے خطاب کیا۔ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اب ہماری قومی روایت بن چکی ہے اور اس بات کا بھی اعلان ہے کہ کشمیر ہماری یادداشت کا مستقل حصہ ہے کوئی پاکستانی کشمیری عوام کو بھلا نہیں سکتا ہے۔ کشمیر کے ساتھ پاکستان کا تعلق ہمہ جہتی ہے۔ انسانوں کے تعلق کی جو اساس ہو سکتی ہے وہ اس رشتہ میں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قیادت نے یو این او میں کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اب اقوام متحدہ کو پوری دنیا کے سامنے جوابدہ ہونا چاہئے کہ وہ اپنی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قراردادوں پر عمل کرانے میں کیوں ناکام ہوئی ہے اور اس بات کی وضاحت بھی ہونی چاہئے کہ کچھ قراردادیں سیاہی خشک ہونے سے قبل عملدرآمد کی پالیسی کا حصہ بن جاتی ہیں اور کچھ کے حوالہ سے 6/7 دھائیوں سے منظور کردہ قراردادوں پر کیوں عمل نہیں ہو سکا ہے۔ 1947ء سے 2016ء تک مسئلہ کشمیر حل طلب چلا آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا کو نئی سوچ کی ضرورت ہے، تاریخ پاکستان اور بھارت کی قیادت کو پکار رہی ہے۔ امن‘ تلخی یا تصادم؟ ہم نے خطہ کو نیا وژن دینے کی کوشش کی ہے۔ چین کے ساتھ منصوبہ جات پورے خطہ کے امن اور خوشحالی کا ذریعہ ثابت ہوں گے۔ خوشحالی اور امن کے اثرات اس وقت برابر تقسیم ہو سکتے ہیں جب سب کے انسانی حقوق کا احترام ہو‘ جنوبی ایشیا کا ایک حصہ تکلیف میں ہو تو دوسرا سکون میں ہو۔ کشمیر بھی جنوبی ایشیا کا ایک حصہ ہے۔ اس کی تکلیف اور دیرینہ حل طلب مسائل کو حل کرنا ناگزیر ہے۔ پاکستان اور بھارت کی قیادت کو عوام نے اپنی تائید سے نوازا ہے۔ ممالک کے دوران اختلافات انہونی بات نہیں ہے۔ چھ سات دہائی سے مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا تاریخ کا قرض ہے۔ کیا ماضی کا بوجھ مستقبل میں بھی منتقل کرنا ہے؟ نہیں‘ تصادم نہیں چاہتیمیں نے بھارتی قیادت سے بھی کہا ہے کہ باہمی مذاکرات اور مل بیٹھ کر دیرینہ مسائل حل کرتے ہیں اور خطہ سے پسماندگی‘ غربت کے خاتمہ کے لئے اپنا کردار ادا کرتے ہیں مجھے امید ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین مذاکرات سے مسائل حل ہوں گے۔ پاکستان دہشت گردی سے متاثر ہونے والا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پورے خطہ کے لئے امن چاہتے ہیں مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے ساتھ آزادکشمیر کی ترقی کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ اقتصادی ترقی کے ثمرات سے آزادکشمیر کے عوام بھی مستفید ہوں گے۔ آزادکشمیر کے عوام کو کم ریٹ پر بجلی فراہم کرتے ہیں ہماری حکومت کے اقدامات سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔ 2017-18ء میں بجلی کی قلت ختم ہو جائے گی۔ وفاقی حکومت کے جن منصوبوں کا آزادکشمیر میں اعلان کر کے بجٹ میں رقم رکھی گئی تھی اس میں تاخیر برداشت نہیں کریں گے۔ صدر آزادکشمیر اپنے منصوبوں کی انہیں تفصیل فراہم کریں۔ اعلان کردہ منصوبوں پر عملدرآمد ہوگا۔ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے سپیکر قانون ساز اسمبلی کی توجہ دلانے پر آزادکشمیر کی تعمیر وترقی کے لئے 25 کروڑ روپے فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا۔ رقم کن منصوبوں پر خرچ ہو گی اس مقصد کے لئے حکومت آزادکشمیر اپنی تجاویز دے گی۔ وزیراعظم پاکستان نے آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کی عمارت تعمیر کرنے کے لئے وسائل فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ دی ایکسپریس وے کو مظفر آباد تک لایا جائے گا۔ اسلام آباد سے مظفر آباد تک ریلوے لائن بچھانا چاہتے ہیں۔ مظفر آباد سے میرپور تک ایکسپریس وے بنانا چاہتے ہیں۔ آزادکشمیر کی شاہرات اور ہائیڈل کے پراجیکٹس پر بھرپور توجہ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا مخلص دوست ہے۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کر کے دوستی کا حق ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنوں کی سیاست نے ملک کو نقصان پہنچایا ہے اس کے باوجود دھرنا دینے والوں کی نشستیں بحال رکھی ہیں۔ ملکی تاریخ گواہ ہے جب بھی جمہوریت پٹڑی سے اتری ملک کو مختلف نوعیت کے نقصانات ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر اسمبلی خطہ کی تعمیر وترقی کے لئے مل جل کر کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے ہم سب ایک ہیں۔ مذاکرات کے بعد آپریشن کا فیصلہ کیا جو کامیابی سے جاری ہے۔ کراچی کی رونقیں لوٹ آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب جمہوریت کو اہمیت نہ دی گئی تو مشرقی پاکستان ہم سے الگ ہو گیا، سیاست برائے سیاست کے منفی اثرات ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر اُجاگر کرتے رہیں گے، کشمیر کے لوگوں سے پیار بھی ہے اور انکا احترام بھی ہے انکے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ وزیراعظم نے آزاد کشمیر میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے 25کروڑ روپے اور آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی عمارت کی تعمیر کیلئے نصف رقم دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد سے مری اور پھر مظفر آباد تک ریلوے لائن بچھائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا دھرنوں کے باوجود دھرنے والوں کو پارلیمنٹ سے نہیں نکالا، وزیراعظم کو گلے میں رسہ ڈال کر وزیراعظم ہائوس سے باہر نکالنے کی بات کی گئی، ہم آج تک برداشت کا مظاہرہ کر رہے ہیں، ہم منفی کاموں میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں گے تو اس کا ملک کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ جسم کے ایک حصے میں درد ہو تو دوسرا سکون سے کیسے رہ سکتا ہے ۔