پی آئی اے: احتجاج جاری‘ مسافروں کی توڑ پھوڑ: غیرقانونی ہڑتال کے آگے سر نہیں جھکائیں گے: نوازشریف
کراچی+ لاہور+ شیخوپورہ (نوائے وقت رپورٹ+ سٹاف رپورٹر+ خصوصی رپورٹر+ نامہ نگار خصوصی) چیئرمین نجکاری کمشن محمد زبیر اور پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان کراچی میں ملاقات ہوئی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں محمد زبیر نے کہاکہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے فلائٹ آپریشن کرنے کا کہا ہے۔ پی آئی اے کو ماڈرن ائرلائن بنانا چاہتے ہیں۔ پی آئی اے کے اچھے دن واپس لائیں گے، ملازمین کے تحفظات غور سے سنے۔ پی آئی اے کی ترقی چاہتے ہیں جب فلائٹ آپریشن شروع ہو جائے گا تو مذاکرات شروع کریں گے۔ پی آئی اے کے لاپتہ لوگوں کو جلد سے جلد بازیاب کرایا جائے گا۔ ایکشن کمیٹی کے سربراہ سہیل بلوچ نے کہا کہ بامعنی بات چیت ہوئی ہے۔ ہماری پوری کوشش ہے کہ مسئلہ حل ہو، کسی نہ کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے، آج دوبارہ مذاکرات ہوں گے ، ہم بھی چاہتے ہیں کہ مشاورت کریں، ہمارے چار لاپتہ ساتھیوں کو بازیاب کرایا جائے، جب تک کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچیں گے آپریشن معطل رہے گا، اصل مذاکرات فلائٹ آپریشن بحال ہونے کے بعد ہوں گے، حکومت کا موقف سنا ہے، اس پر مشاورت کریں گے، حکومت کو اپنے مطالبات سے آگاہ کر دیا، محمد زبیر نے کہا کہ صرف ملاقات ہوئی مذاکرات نہیں ہوئے، پوائنٹ سکورنگ سے مسئلہ حل نہیں ہو گا، ہماری کوشش ہے کہ فلائٹ آپریشن جلد سے جلد بحال ہو، فلائٹ آپریشن کی بحالی میں ادارے، ملازمین اور ملک کی بہتری ہے، جمعہ کو ملاقات میں ون پوائنٹ ایجنڈا تھا۔ فوری طور پر فلائٹ آپریشن کی بحالی چاہتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی درخواست پر ملاقات ہوئی جب تک ہڑتال ختم نہیں ہوتی کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔مسلم لیگ (ن) کے رہنماء سنیٹر نہال ہاشمی بھی بات چیت میں شریک ہوئے۔ قبل ازیں لاہور سمیت ملک بھر میں پی آئی اے ملازمین کا احتجاج جاری رہا۔ فلائٹ آپریشن کی مسلسل بندش کو بھی 4 روز ہو گئے۔ کئی شہروں میں مسافروں نے بھی احتجاج کیا اور توڑ پھوڑ کی۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے سربراہ نے چیئرمین نجکاری کمشن سے رابطہ کیا تھا۔ہڑتال کے باعث متعدد پروازیں مسلسل چوتھے روز بھی منسوخ کردی گئیں۔ مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ دوسری جانب نجی ائیر لائنز کی جانب سے مسافروں کو زائد نرخوں پر ٹکٹوں کی فروخت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ کراچی میں ملازمین کے اہل خانہ اور بچے بھی احتجاج اور دھرنے میں شریک ہوئے۔ احتجاج کے دوران جاں بحق ملازمین کے قتل کا مقدمہ عدالتی حکم کے باوجود درج نہیں ہو سکا۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سہیل بلوچ نے وزیر مملکت محمد زبیر سے فون پر رابطہ کرکے مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ کراچی اور راولپنڈی میں مسافروں نے متبادل پرواز کا انتظام نہ ہونے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ جلد از جلد انہیں منزل تک پہنچایا جائے۔ لاہور کے علامہ اقبال ایئر پورٹ پر سینکڑوں مسافروں نے 20 پروازیں منسوخ ہونے کے خلاف احتجاج کیا۔ ٹرمینل منیجر کے دفتر میں کمپیوٹرسمیت دیگر سامان توڑ دیا۔ سول ایوی ایشن کے اہلکاروں کے تشدد سے کئی مسافر اور ان کی فیملی کے افراد زخمی ہو گئے جبکہ پولیس نے مسافروں کو زبردستی باہر نکال دیا۔ راولپنڈی کے بینظیر انٹرنیشل ایئرپورٹ پر بھی 4 روز میں 153 پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں۔ ترجمان پی آئی اے دانیال گیلانی نے کہا ہے کہ ہڑتالی دنوں کے ٹکٹ ضائع نہیں ہوں گے بلکہ انکے پیسے مسافروں کو واپس کئے جائیں گے۔ دریں اثناء ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر سے پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ملاقات کی جس میں پی آئی اے ملازمین کی ہلاکت اور کارکنوں کے گمشدگی کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔ ڈی جی رینجر نے کمیٹی کو ہلاکتوں میں ملوث افراد کی نشاندہی کیلئے شفاف تحقیقات کی یقین دہانی کرائی۔ ڈی جی رینجرز نے یقین دلایا کہ واقعہ میں کوئی پولیس یا رینجرز اہلکار ملوث ہوا تو اسکو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔ رینجرز حکام نے تحقیقات میں تیزی لانے کیلئے کمیٹی کو شواہد اور ثبوت فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ ترجمان پی آئی اے نے کہا ہے کہ سعودی ایئر لائن کی ’’پروازیں‘‘ 700 عمرہ زائرین کو لیکر پاکستان پہنچ گئیں اور واپسی پر 700 زائرین کو ساتھ لے گئیں۔سعودی ایئرلائن کی ایک پرواز اسلام آباد اور دوسری کراچی پہنچی۔ ادھر پی آئی اے نے تمام ملازمین کے انٹری پاسز منسوخ کر دیئے۔ احتجاج کے دوران ملازمین ائر پورٹس میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔ آل پاکستان ٹینکرز ایسوسی ایشن نے پی آئی اے ملازمین کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔ ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ روزانہ 2 گھنٹے تمام ائر لائنز کو تیل کی سپلائی بند رکھی جائے گی۔ وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے ملازمین نے ہڑتال ختم نہ کی تو مسافروں کو ریلیف پہنچانے کے لئے ائر فورس کے پائلٹوں کو پی آئی اے کے جہاز اڑانے کا ٹاسک دیا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب پی آئی اے مسافروں کو ایڈجسٹ کرنے سے دونوں نجی ائر لائنز نے معذرت کر لی ہے۔ ائر لائنز کا کہنا ہے کہ جگہ نہیں ہے۔ احتجاج کے دوران 36 ہزار مسافر اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکے۔ ہڑتال جاری رہی تومتاثرہ مسافروں کی تعداد ڈبل ہو جائے گی۔
مظفر آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم نواز شریف نے کشمیر قانون ساز اسمبلی اور کشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے قومی ادارہ ہے اس کی بہتری، مسافروں کو سہولت پہنچانے اور پی آئی اے کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور نئے جہازوں کی خریداری کیلئے اپنا کردار ادا کرینگے۔ کئی سیاسی جماعتیں پی آئی اے کے ایشو پر سیاست کر کے قومی وسائل اور مسافروں کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ حکومت پی آئی اے کی بہتری کیلئے کردار ادا کرے گی۔ غیر قانونی اور بلاجواز ہڑتال کے آگے سر نہیں جھکائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مفاد پرست لوگ پی آئی اے میں بہتری اور پاکستان میں ترقی نہیں چاہتے۔ عوام نے ملک کی بہتری کیلئے مینڈیٹ دیا ہے۔ اصولوں پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہو گا۔