مجید نظامی کے نقش قدم پر چل کر کشمیریوں کیلئے آواز بلند کی جا رہی ہے: رفیق تارڑ
لاہور (خصوصی رپورٹر) کشمیریوں کا جذبۂ حریت دیکھ کر یقین ہے کہ کشمیر بہت جلد آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ بنے گا۔ کشمیری عوام کی استقامت، جرأت اور قربانیوں پر انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ جب تک ہم کشمیر کو بھارتی قبضے سے آزاد نہیں کرا لیتے‘ ہماری قومی سالمیت اور وحدت خطرات سے دوچار رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار سابق صدر اور چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں یوم یکجہتیٔ کشمیر کے موقع پر خصوصی نشست سے صدارتی خطاب کے دوران کیا۔ نشست کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ اس موقع پر وائس چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، چیف کوآرڈی نیٹر میاں فاروق الطاف، خانوادۂ حضرت سلطان باہوؒ صاحبزادہ سلطان احمد علی، جسٹس(ر) میاں آفتاب فرخ، ممتاز کالم نگار ڈاکٹر محمد اجمل نیازی، صدر نظریۂ پاکستان فورم آزادکشمیر مولانا محمد شفیع جوش، صحافی و اینکر پرسن ذوالفقار احمد راحت، معروف شاعر ناصر زیدی،کشمیری رہنما مرزا صادق جرال، سابق ڈائریکٹر کشمیر لبریشن سیل محمد فاروق خان آزاد، بیگم صفیہ اسحاق، ڈاکٹر پروین خان، ایم کے انور بغدادی، انجینئر محمد طفیل ملک، محمد یٰسین وٹو، اورنگزیب سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین وحضرات کثیر تعداد میں موجود تھے۔ نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک ‘نعت رسول مقبولؐ اور قومی ترانے سے ہوا۔ تلاوت کی سعادت حافظ محمد مبشر نے حاصل کی، الحاج اختر حسین قریشی نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں ہدیۂ نعت جبکہ سید محمد کلیم نے کلام اقبالؒ پیش کیا۔ نظامت کے فرائض نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے انجام دیئے۔ محمد رفیق تارڑ نے کہا کہ پاکستان دو قومی نظریہ کی بنیاد پر معرضِ وجود میں آیا تھا آج اسی نظریہ کی بنیاد پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلمان بھارت کے خلاف برسرپیکار ہیں۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔ اس وقت ہماری شہ رگ بھارت کے قبضے میں ہے جو ہمارا ازلی دشمن ہے۔ بھارت کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کا حق خود ارادیت تسلیم کرنے پر مجبور کیا جائے۔ایسا نہ ہونے تک جنوب مشرقی ایشیا میں پائیدار امن کا خواب حقیقت کا روپ نہیں دھار سکے گا۔ مسئلہ کشمیر اُجاگر کرنے کے حوالے سے سب سے توانا آواز نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سابق چیئرمین ڈاکٹر مجید نظامی مرحوم کی تھی اُنہی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ٹرسٹ کے پلیٹ فارم سے کشمیری عوام کے حقوق کی آواز مسلسل بلند کی جارہی ہے۔ وادیٔ کشمیر مذہبی‘ تاریخی اور جغرافیائی ہر لحاظ سے پاکستان کا حصہ ہے۔ اس کے بغیر پاکستان نامکمل ہے‘ کشمیر کا پاکستان سے الحاق تکمیلِ پاکستان کیلئے ناگزیر ہے۔ انشاء اللہ! کشمیری مسلمانوں کو بندوق کے زور پر زیادہ دیر تک غلام بنا کر نہیں رکھا جاسکے گا اور بہت جلد وہاں آزادی کا سورج طلوع ہو کررہے گا۔ ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک دن بدن زور پکڑ رہی ہے۔ آج عالمی سطح پر بھارت کی منافقانہ پالیسیاں واضح ہو رہی ہیں۔ آج ہمیں پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کا عہد کرنا ہو گا۔ میاں فاروق الطاف نے کہا تاریخ میں متعدد ایسے مواقع آئے جب کشمیر پاکستان میں شامل ہو سکتا تھا لیکن اپنوں کی نااہلیوں اور کمزوریوں کے باعث ایسانہ ہو سکا۔صاحبزادہ سلطان احمد علی نے کہا آج تجدید عہد کا دن ہے۔ یہ بات یاد رکھیں کہ کشمیر میں علیحدگی نہیں بلکہ آزادی کی تحریک چل رہی ہے۔ آزادی کی تحریکیں کبھی ختم نہیں کی جا سکتی ہیں۔ مولانا محمد شفیع جوش نے کہا کہ کشمیریوں کی پاکستان سے محبت کلمہ طیبہ کی وجہ سے بھی ہے۔ کشمیریوں نے قیام پاکستان سے قبل ہی پاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کر دیا تھا۔ کشمیری تکمیل پاکستان کیلئے تڑپ رہے ہیں۔ بھارت کشمیر کو اٹوٹ انگ کہتا ہے لیکن اسی کی وجہ سے بھارت کا انگ انگ ٹوٹے گا۔ محمد صادق جرال نے کہا کہ مجید نظامی مرحوم نے ہر فورم پر کشمیریوں کیلئے آواز بلند کی تھی۔ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ہماری حکومت کو مصلحت پسندی کا شکار ہونے کے بجائے حقیقت پسندانہ رویہ اختیار کرنا چاہئے۔ فاروق خان آزاد نے کہا کہ یہ ادارہ کشمیریوں کے صحیح جذبات کی ترجمانی کرتا ہے۔ کشمیری پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں اور ہر کشمیری پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا رہا ہے۔ ایک مضبوط اور خوشحال پاکستان ہی کشمیر کی آزادی کی ضمانت ہے۔ شاہد رشید نے کہا کہ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ ہر مرحلے پر مسئلہ کشمیر کے حل کی آواز بلند کرتا رہا ہے۔ کشمیریوں کی تحریک آزادی کے ساتھ مکمل طور پر اظہار یکجہتی کرتا ہے۔پروگرام کے دوران سید ناصر زیدی نے کشمیر سے متعلق نظم پیش کی۔ آخر میں مولانا محمد شفیع جوش نے دعا کروائی۔