• news

مردم شماری کو مزید موخر کرنا ناقابل برداشت ہے: مولا بخش چانڈیو

کراچی (آئی این پی) وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے وفاقی حکومت کی جانب سے مارچ کے مہینے میں ہونے والی مردم شماری کو ممکنہ طور پر موخر کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مارچ میں ہونے والی مردم شماری کو موخر یا مزید تاخیر کرنا ناقابل برداشت عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کے تحت وفاقی حکومت مردم شماری کو مقررہ وقت پر صاف و شفاف اور منصفانہ انداز میں انعقاد کو یقینی بنائے، ہر 10 سال بعد مردم شماری آئینی تقاضا ہے جسں میں پہلے ہی کافی تاخیر ہو چکی ہے۔ مردم شماری کے حوالے سے صوبہ سندھ اور بلوچستان کے عوام کے خدشات اور تحفظات کو بھی دور کیا جانا چاہئے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے گھر شماری 6 ماہ میں کرائی تھی اس لیے 3 دن میں مردم شماری کیسے ممکن ہے۔ مردم شماری سے قبل نادرا کے ذریعے جاری کئے گئے شناختی کارڈز کی چھان بین بھی کروائی کی جائے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارکا یہ کہنا کہ مارچ میں مردم شماری نہ ہوئی تو آسمان نہیں گرے گا ایک غیر سنجیدہ اور غیر ذمہ دارانہ بیان ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے مردم شماری میں تاخیر کرنا، سی سی آئی کا اجلاس نہ بلانا، وفاق اور صوبوں کے درمیان دیگر معاملات میں عدم دلچسپی اور ٹال مٹول سے کام لینے سے صوبوں میں احساس محرومی جنم لے رہی ہے۔ اسحاق ڈار کا یہ دعویٰ درست ہے کہ وفاقی حکومت کی طرف سے مردم شماری کرانے کے انتظامات مکمل ہیں تو پھر تاخیری حربے کیوں استعمال کیے جا رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن