پی آئی اے کی نجکاری کا فیصلہ واپس لیا جائے: جماعت اسلامی کے زیر اہتمام اے پی سی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی لاہور کے زیر اہتمام پی آئی اے اور دیگر قومی اداروں کی نجکاری کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس زیر صدارت سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ دفتر جماعت اسلامی لاہور میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں مشترکہ طور پر مطالبہ کیا گیا پی آئی اے اور دیگر قومی اداروں کی نجکاری کے فیصلے کو واپس لیا جائے۔ دوران احتجاج شہید اور زخمی ہونے والے مزدوروں کے ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے۔ پی آئی اے سے لازمی سروسز ایکٹ کا فی الفور خاتمہ کیا جائے۔ نجکاری کے اس مشکوک عمل کے بارے میں پارلیمنٹ، سیاسی جماعتوں اور قومی اداروں کی یونین کے عہدیداران سے مشاورت کی جائے اور انہیں اعتما د میں لیا جائے۔ پی آئی اے اور دیگر قومی ادارے ’’عوام‘‘ کی ملکیت ہیں۔ ان کے بارے میں کسی قسم کا فیصلہ کرنے سے پہلے آئینی ادارہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلایا جائے اورآل پارٹیز کانفرنس بلا کر انہیں اعتماد میں لیا جائے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے عہدیداران اور سینکڑوں گرفتار اور لاپتہ ورکرز کو بازیاب اور رہا کیا جائے۔ کانفرنس سے ذکر اللہ مجاہد امیر جماعت اسلامی لاہور، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی محمود الرشید، زاہد ذوالفقار پیپلز پارٹی، علامہ زبیر احمد ظہیر جمعیت اہلحدیث، مولانا بشیر احمد نظامی جمعیت علماء اسلام، پی آئی اے پیپلز یونٹی کے صدر کاشف رانا، پی آئی اے پیاسی یونین کے صدر جاوید چوہدری، حافظ سلمان بٹ سیکرٹری جنرل نیشنل لیبر فیڈریشن، شیخ محمد انور پریم یونین، احسان چوہدری واپڈا پیغام یونین، چوہدری محمود الاحد اور ضیاء الدین انصاری سابق نائب صدر لاہور بار ایسوسی ایشن نے خطاب کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہا موجود ہ سرکار کئی قومی اداروں کو کوڑیوں کے بھائو فروخت کر چکی ہے اور حکومت کے اعلان کے مطابق 68 قومی اداروں کی فروخت کی جا رہی ہے۔ حکومت کی طرف سے کہا جا رہا ہے نجکاری اداروں کی بہتری کے لئے کی جا رہی ہے حالانکہ یہ فیصلہ بیرونی دبائو یعنی آئی ایم ایف کی ہدایت اور مطالبہ پر کیا جا رہا ہے۔ نجکاری کے مسئلہ کو جس بھونڈے انداز میں ہینڈل کیا جا رہا ہے اس پر حکمرانوں کی عقل و شعور پر سوالیہ نشان ہے۔ محمود الرشید نے کہا حکومت کی یہ دلیل کہ زیادہ ملازمین ہونے کی وجہ سے پی آئی اے خسارے کا شکار ہے اور ادارے میں کرپشن ہو رہی ہے تو موجودہ حکومت خود اس کی ذمہ دار ہے جس کی گڈ گورننس پر کئی سوالات ہیں۔ اب تک ہونے والی نجکاری کا عمل ہمیشہ غیر شفاف رہا۔ حکومت حسب سابق جوڈیشل کمیشن بنا کر ’’مٹی پائو‘‘ پالیسی پر آمادہ نظر آتی ہے۔ حافظ سلمان بٹ نے کہا ہم پریم یونین کے ساتھ مل کر 10فروری کو ملک بھر کے ریلوے سٹیشنوں پر نجکاری کے خلاف یوم سیاہ منائیں گے اور پی آئی اے کے ملازمین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ زاہد ذوالفقار نے کہا پی آئی اے کی انتظامیہ ایک سال کی مہلت مانگ رہی ہے تو اسے یہ موقع دینا چاہیے۔