فوجی آپریشن بند‘ منجمد اثاثے بحال کئے جائیں :طالبان نے پاکستان‘ افغانستان کو شرائط بتا دیں
اسلام آباد (آن لائن) افغان طالبان نے افغانستان میں امن عمل میں شرکت کیلئے پھر پیشگی شرائط پیش کردی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق افغان طالبان نے مفاہمتی امن عمل میں شرکت کیلئے شرائط سے پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں کو آگاہ کردیا ہے، طالبان نے مطالبہ کیا ہے کہ طالبان کے تمام منجمد اثاثے بحال اور عالمی سفر پر پابندیاں ختم کی جائیں جبکہ طالبان رہنماﺅں کے نام اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ سے نکا لے جائیں، ا من عمل میں شرکت سے قبل افغانستان میں طالبان کے خلاف فوجی آپریشن بند کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان طالبان کے سیاسی قیدیوںکو بھی رہا کردے۔
کابل (اے پی پی+آن لائن +اے ایف پی+صباح نیوز) افغانستان میں 2خود کش حملوں میں3افغان فوجیوں سمیت 9افراد ہلاک اور28زخمی ہو گئے۔ سکیورٹی حکام کے مطابق فوجیوں کو لیجانے والی بس پر طالبان کے خودکش حملے میں تین فوجی ہلاک اور 18زخمی ہوگئے۔ ننگرہارمیں نامعلوم افراد کے حملے میں صدارتی گارڈز میں شامل ایک اہلکاراور والدہ زخمی ہو گئی۔ دوسری جانب افغان سکیورٹی فورسز نے ملک کے مختلف حصوں میں24گھنٹے کارروائیوں جھڑپوں کے دوران 34عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ افغان میڈیا کے مطابق پیر کو شمالی صوبہ بلخ کے ضلع ڈھادادی میں فوجی اہلکاروں کولیجانے والی منی بس کے قریب ایک پیدل چلنے والے خودکش حملہ آور نے اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد کو دھماکے سے اڑا دیا۔ صوبائی گورنر کے ترجمان فرہاد احمد تیمور نے میڈیا کو بتایا زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا ان میں 3خواتین شامل ہیں افغان میڈیا کے مطابق طالبان ترجمان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔دعویٰ کیا 30اہلکار ہلاک کئی زخمی کر دیئے۔صوبائی پولیس کے اہلکار نے بتایا پاکستان کی سرحد کے قریب یکتہکا صوبے کے ضلع عیسیٰ خیل میں بمبار نے بیکری کے سامنے کھڑے شہریوں میں شامل ہو کر خود کو اڑا لیا۔ 6ہلاک 10زخمی ہو گئے ہیں کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی، بمبار نے پولیس اور سرکاری ملازمین کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جو ڈبل روٹی خریدنے آئے تھے، طالبان نے صوبہ فاریاب میں دو مسافر بسوں سے یرغمال بنائے گئے 80میں سے 78مسافروں کو رہا کر دیا ہے۔دوسری جانب طالبان نے صوبہ گوہر کے ضلع دولینا میں بے راہ روی کے الزام میں ایک خاتون کو پھانسی دیدی۔ صوبائی گورنر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ خاتون کی پھانسی پر عملدرآمد زینو گاﺅں میں طالبان کی ایک فرضی عدالت کی جانب سے جاری حکم پر کیا گیا۔ عبدالحئی خنتا طیبی کا کہنا ہے کہ خاتون کے ساتھ غیر اخلاقی حرکت میں ملوث شخص کو بھی طالبان نے گرفتار کیا ہے جو طالبان کی قید میں اپنی سزا کے انتظار میں ہے۔