• news

یوم یکجہتی کشمیر پر نواز شریف نے تنازعہ کشمیر پر اپنی خاموشی توڑی

ملتان (کے پی آئی) بھارتی اخبار نے لکھا ہے کہ پاکستان وزیراعظم نواز شرےف نے ےوم ےک جہتی کشمےر کے موقع پر تنازعہ کشمیر پر اپنی خاموشی توڑی ہے۔ کشمیر کے تعلق سے منظور اقوام متحدہ کی قراردادوں نے حالیہ واقعات پر اپنی برتری برقرار رکھی ہے یہ تنازعہ ہنوز یہ تعلق رکھتا ہے کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعہ ہے اور تنازعہ کا کوئی بھی حل کشمیر کے عوام کی شرکت کے بغیر قانونی اور منطقی طور پر قابل قبول نہیں ہوسکے گا۔ آل انڈیا کانگریس کمیٹی نے 15 جون 1947ءکو ایک قرارداد میں یہ اعلان کیا تھا کہ ریاستوں کے عوام کی آواز ان کے تعلق سے کسی بھی فیصلوں میں حاوی رہنی چاہیے (دی ٹائمز آف انڈیا 16 جون 1947ئ) کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی منظورہ قرارداد کی سالگرہ کے پس منظر میںوزیراعظم پاکستان نواز شریف نے اپنے مو¿قف کو واضح کرنے اور بالخصوص انتہاءپسند عناصر کو اپنے اعتماد میں رکھنے کے لیے آزاد جموں کشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ مسئلہ کشمیر کو بھارت اور پاکستان کی قیادت کی سیاسی پیش بینی کی موثر اور یقینی آزمائش قرار دیا جائے گا۔ نواز شریف نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے نہ صرف جذبہ خیر سگالی بلکہ اس عالمی ادارہ کا وقار اور اتھارٹی کے لئے ایک بڑا سوالیہ نشان اٹھ سکتا ہے اگرچہ نواز شریف نے اپنی تقریر میں نہ صرف بڑی وضاحت کی ہے بلکہ ان کی محتاط تقریر میں بہت حد تک نواز شریف نے نرم اور دوستانہ انداز اختیار کیا ہے۔ اخبار کے ادارتی نوٹ مےں کہا گےا ہے کہ کشمیری عوام کا آج بھی یہ مطالبہ برقرارہے کہ انہیں اقوام متحدہ کی جانب سے کیے گئے وعدے کے مطابق مسئلہ کے حل سے دلچسپی ہے۔ اقوام متحدہ کو دنیا سے یہ کہنا پڑے گا کہ عالمی ادارہ اپنی منظور قرارداد کی عمل آوری میں ناکام ہوا ہے اس پس منظر میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ سوال صرف مسئلہ کشمیر یا پاکستان ،بھارت کے تنازعہ سے ہی مربوط نہیں ہے بلکہ نواز شریف کے مطابق اس تنازعہ میں اقوام متحدہ کی عزت و وقار اور اس کی اتھارٹی بھی داﺅ پر لگی ہوئی ہے۔ نواز شریف نے پاکستان اور بھارت کے منطقہ کے لئے ایک نئی بصیرت دینے کی کوشش کی ہے جو باہمی احترام، امن اور معاشی خوشحالی کے لئے باہمی جدوجہد سے عبارت ہے۔
بھارتی اخبار

ای پیپر-دی نیشن