نیب نے وزیر صنعت سندھ محمد علی ملکانی کے خلاف انکوائری کی منظوری دیدی
اسلام آباد (اے پی پی+نوائے وقت رپورٹ) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے اراضی سیکنڈل میں ملوث خیبرپی کے کے سابق صوبائی وزیر سید مرید کاظم اور گندم سیکنڈل میں سلطان فلور اینڈ جنرل ملزپرائیویٹ لمیٹید ملتان کے مالک سعید احمد قریشی کیخلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے، وزیر صنعت سندھ محمد علی ملکانی، سابق ناظم ضلع ٹھٹھہ حاجی شوکت ملکانی اور دیگر کے خلاف بدعنوانی اور اراضی پر قبضہ کے الزام میں انکوائری، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن اورکراچی پورٹ ٹرسٹ میں غیرقانونی بھرتیوں ، پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ، میڈیکل بلوں کی غیر قانونی وصولی،گاڑیوں کو بغیر منظوری کے غیر مجاز افسران کا استعمال، فیول اور تنخواہوں کی ادائیگی پرسابق وفاقی وزیر، وزیر مملکت، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن اور کے پی ٹی کے افسروں کیخلاف انکوائری، وزارت انفار میشن ٹیکنالوجی اور پی ٹی اے کی جانب سے انٹرنیشنل کلیئرنگ ہائوس کے معاملات اور مانیٹرنگ غیر قانونی طریقے سے پی ٹی سی ایل کے حوالے کرنے سے متعلق مبینہ طور پرقومی خزانے کو ماہانہ ایک ارب روپے کے نقصان کے معاملے کی دوبارہ انکوائری کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت نیب ہیڈکوارٹر میں ہوا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وزیر خزانہ خیبر پی کے سید مرید کاظم اور دیگر کیخلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔ ملزموں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں 1976 کنال سرکاری ملکیتی قیمتی زمین نیول فیملیز ری ہیبلیشین آرگنائزیشن بہاولپور کو متبادل کے طور پر الاٹ کی، سلطان فلور اینڈ جنرل ملز پرائیویٹ لمیٹڈ ملتان کے مالک سعید احمد قریشی کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزم نے اپنی ملوں میں استعمال کی شرط پر 4863.863 ملین ٹن گندم رعایتی نرخوں پر خریدی اور گندم اوپن مارکیٹ میں بیچ کر قومی خزانے کو 23 لاکھ 79 ہزار 184 روپے کا نقصان پہنچایا۔ سابق سینئر ممبر بورڈ آف ریوینیو خیبر پختونخوا احسان اللہ اور محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا کے افسروں اور دیگر کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ملزم احسان اللہ نے قواعد وضوابط کے بر خلاف نائب تحصیلداروں اور دیگر افسران کو غیر قانونی طریقے سے ترقی دی اور محکمہ خزانہ میں غیر قانونی بھرتیاں کیں جس سے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچا۔ سابق چیئرمین پاکستان سٹیل ملز کراچی معین آفتاب شیخ، سابق ڈائریکٹر پاکستان سٹیل ملز ثمین اصغرکیخلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی، ملزمان نے قومی خزانے کو 18 کروڑ 81 لاکھ 60 ہزار روپے کا نقصان پہنچایا۔ اجلاس میں سابق سیکرٹری پوسٹل سروسز راجہ اکرام الحق،ڈپٹی ڈی جی فنانشل سروسزفیضی ستار، ڈی جی آپریشن پاکستان پوسٹ حافظ ظفر علی ملک، ڈائریکٹر فنانشل سروسزمسرور سرور خان،چیف ایگزیکٹو آفیسر میسرز ایم ایس کے انٹرنیشنل اور دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر کری روڈ ہائوسنگ سکیم میں فراڈکا الزام ہے، انہوں نے دوسرے بولی دہندگان کو غیر قانونی طریقے سے نااہل قرا دیکر میسرز 360 ٹیکنالوجیز ا ور پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے میسرز ٹیلکو نیٹ کو ٹھیکہ دیا اور قومی خزانے کو 100 ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے پاک پی ڈبلیو ڈی لاہورکے افسران اور دیگر کیخلاف انوسٹی گیشن کی بھی منظوری دی ، ملزمان نے قومی خزانے کو 153 ملین روپے کا نقصان پہنچایا ،،ایگزیکٹو بورڈ نے وزیر صنعت سندھ محمد علی ملکانی،سابق ناظم ضلع ٹھٹھہ حاجی شوکت ملکانی اور دیگر کیخلاف بدعنوانی اور اراضی پر قبضہ کے الزام کی انکوائری کی منظوری دی۔ ایگزیکٹو بورڈ نے ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے کے مبینہ الزامات پر سابق وزیر تعلیم گلگت بلتستان علی مدد شیر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ اجلاس میں وزارت اطلاعات و نشریات کے افسروں کیخلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔