علی گیلانی میر وا عظ کیساتھ ملاقات: گلگت بلتستان پر پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی:پاکستانی ہائی کمیشنز
نئی دہلی (اے این این+نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز) بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے واضح کیا ہے کہ پاکستان گلگت بلتستان سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل نہیں کرے گا، مسئلہ کشمیر کا پر امن،منصفانہ اور دائمی حل پاکستان کی قومی پالیسی کا حصہ ہے، یہی خطے میں کشیدگی کے خاتمے اور کروڑوں انسانوں کے محفوظ مستقبل اور معاشی استحکام کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کل جماعتی حریت کانفرنس(ع) کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق اور علی گیلانی سے ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے نئی دہلی میں عبدالباسط سے ملاقات کی۔ حریت چیئرمین نے دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم میاں نوازشریف اور نریندر مودی کی حالیہ ملاقاتوں کے دوران ایک بامعنی مذاکراتی عمل کی بحالی کیلئے اقدامات کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان عنقریب خارجہ سیکرٹری سطح کی ملاقات میں کشمیر سمیت تمام متنازعہ مسائل کے حل کے ضمن میں ٹھوس پیش رفت سامنے آئے گی۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ دونوں ممالک کی خارجہ سیکرٹری سطح کی مجوزہ ملاقات کے دوران اعتماد سازی کے ایسے اقدامات اٹھائے جائیں جس سے جموںکشمیر میں زمینی سطح پر مذاکرات کے حوالے سے ایک سازگار ماحول پیدا کرنے میں مدد مل سکے۔ انہوں کہا کشمیری عوام کی جائز جدوجہد میں پاکستان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت گذشتہ کئی دہائیوں کے دوران یہاں کے عوام کیلئے حوصلہ مندی کا سبب بنی ہوئی ہے۔ عبدالباسط نے حریت چیئرمین کو یقین دلایا کہ مسئلہ کشمیر کا کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ایک منصفانہ اور دائمی حل پاکستان کی قومی پالیسی کا حصہ رہا ہے اور جموں کشمیر کے سبھی خطوں بشمول جموں، کشمیر، لداخ، پاکستانی زیرانتظام کشمیر اور گلکت بلتستان کے بارے میں پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی آئی ہے اور نہ آئے گی۔ دریں اثنا پاکستانی ہائی کمشنر نے علی گیلانی سے بھی ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی جبکہ سید علی گیلانی نے کشمیری عوام کی امنگوں کی حقیقی معنوں میں ترجمانی کرنے اور حمایت پر پاکستانی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سید علی گیلانی کی رہائش گاہ پر یہ ملاقات 45منٹ جاری رہی۔ سید علی گیلانی نے کشمیر کی آزادی کیلئے آواز اٹھانے، سفارتی و اخلاقی حمایت پر پاکستانی حکومت اور عوام کا شکریہ دا کرتے ہوئے کہاکہ بھارت نے کشمیریوں کی آواز دبانے کیلئے سرگرمیاں بڑھا دی ہیں۔ ادھر ڈپٹی ہائی کمشنر عبید الرحمن نظامانی نے بھی فون کیا اور صحت کے حوالے سے پوچھا۔