دہشت گردی کیخلاف جنگ بہت پیچیدہ‘ ٹھوس حکمت عملی اور قوم کے متفقہ ردعمل کی ضرورت ہے: آرمی چیف
راولپنڈی (سٹاف رپورٹر+ نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کے زیرصدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں پاکستان کی اندرونی اور بیرونی صورتحال، افغانستان میں امن عمل اور اقتصادی راہداری کی سکیورٹی کا بھی جائزہ لیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس موقع پر اپنے خطاب میں جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف یہ جنگ بہت پیچیدہ ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ غیرمتزلزل اور یکساں توجہ کی متقاضی ہے۔ دہشت گردوں کے ہمدرد شہروں میں موجود ہیں جو انہیں پناہ دیتے ہیں، دہشت گردوں کو غیرملکی خفیہ ایجنسیوں سے مالی معاونت بھی جاری ہے۔ آرمی چیف نے اس عزم کا دوبارہ اظہار کیا کہ دشمنوں کی تمام سازشیں ناکام بنائیں گے اور ملک سے دہشت گردی ختم کرکے چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا پاک فوج نے آپریشن ضرب عضب میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ پائیدار امن کے قیام کو یقینی بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے، عزم پوری قوم کے متفقہ ردعمل کی بھی ضرورت ہے دشمنوں کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے، دہشت گردوں کو مقامی طور پر بھی مدد مل رہی ہے، دہشت گردوں کیخلاف قوم کا عزم اور سکیورٹی اداروں کی پیشہ وارانہ صلاحیتیں ہمارا حقیقی اثاثہ ہیں، پُرامید ہیں کہ ہم ملک میں پائیدار امن لے کر آئیں گے، ملک کے اندر موجود سہولت کار دہشتگردوں کو پناہ فراہم کرتے ہیں، دہشتگردی پر قابو پانے کیلئے منظم اور ٹھوس حکمت عملی کی ضرورت ہے، ہم ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کرکے رہیں گے۔