• news

شامی صدر کی والدہ کے جنازے پر راکٹ سے حملہ بشارالا محفوظ ہے

ماسکو( آن لائن ) شام کے صدر بشار الاسد پر ان کی والدہ کے جنازے میں شرکت کے دوران قاتلانہ حملہ ہوا ہے تاہم صدر اسد حملے میں محفوظ رہے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا نے روسی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ صدر بشار الاسد کی والدہ انیسہ مخلوف کا ان کے آبائی شہر للاذقیہ کے القرادحہ قصبے میں جنازے کا جلوس جا رہا تھا کہ اس دوران کچھ فاصلے پر راکٹ گرے جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔سوشل میڈیا پرآنے والے بیانات میں بتایا گیا ہے کہ صدر بشار الاسد کی والدہ کے جنازے کے جلوس کو ’احرارالشام‘ نامی عسکری گروپ نے نشانہ بنایا تاہم اس کارروائی میں صدر اسد محفوظ رہے ہیں البتہ ایک فوجی افسر سمیت چار افراد مارے گئے۔روسی خبر رساں اداروں کے مطابق’’احرار الشام‘‘ نے انیسہ مخلوف کے جنازے کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ تنظیم نے ’’گراڈ‘‘ میزائلوں کے ذریعے بشارالاسد کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔ ادھر اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر شامی حکومت نے باغیوں کے زیرِ قبضہ شمالی شہر حلب کا محاصرہ کیا تو تین لاکھ افراد کے لیے خوراک کی ترسیل رک جائے گی۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ حلب پر حملے سے لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ جائیں گے اور شہر کے گھیرائو کی وجہ سے ان تک خوراک اور پانی پہچانا بھی مشکل ہو جائیگا ۔اقوام متحدہ نے ترکی سے بھی کہا ہے کہ وہ تقریبا30 ہزار لوگوں کو اپنی ریاست میں داخل ہونے دے جو لڑائی کی وجہ سے بھاگ کر ترکی کی سرحد پر آکر پھنسے ہوئے ہیں۔ امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ سرحد پر حالات انتہائی خراب ہیں جہاں شدید سردی میں بھی لوگوں کو کھلے آسمان تلے سونا پڑ رہا ہے۔انسانی حقوق کے عالمی اداروں نے الزام عائد کیا ہے کہ روسی اور شامی فورسز باغیوں کے خلاف اپنی کارروائیوں میں کلسٹر بم بھی استعمال کر رہے ہیں،انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومین رائٹس واچ نے گزشتہ روز جاری کی گئی ایک تازہ رپورٹ میں بتایا کہ ایسے شواہد ملے ہیں کہ گزشتہ کچھ ہفتوں کے دوران شامی حکومت اور روسی فورسز نے اپنی کارروائیوں میں چھبیس جنوری سے اب تک بین الاقوامی سطح پر ممنوعہ چودہ کلسٹر بم استعمال کیے ہیں۔ ایسے حملوں میں چھ خواتین اور نو بچوں سمیت37 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ شامی اپوزیشن نے اپنا مطالبہ دہرایا ہے کہ روس کو شام میں جاری اپنی عسکری کارروائی فوری طور پر ترک کر دینا چاہیے، اگر عسکری کارروائی نہیں رکتی تو مذاکرات شروع کرنا مشکل ہو جائے گا۔

ای پیپر-دی نیشن