• image
  • text
epaper
ایک تصویر ایک کہانی گورنمنٹ آف پاکستان نے اولڈ سٹیزن کی عزت و وقار کے لیے ہر جگہ الگ کائونٹر بنائے ہیں لیکن پنشن لینے والوں کے لیے کوئی سہولت نہیں۔ حسن شیخ 2000 میں سینٹری ورکرز مغل پورہ سے ریٹائرڈ ہوا 70 سال کی عمر ہو گئی ہے اور اسے فالج ہو گیا ہے۔ اسے ہر ماہ پنشن کے لیے ٹائون ہال آنا پڑتا ہے۔ وہ صحیح طور پر موٹر سائیکل پر بیٹھ بھی نہیں سکتا۔ اس کا بیٹا اسے موٹر سائیکل پر بٹھا کر باندھ لیتا ہے۔ 6000 پنشن لینے کے لیے کئی کئی گھنٹے بنک کے باہر بٹھے رہنا پڑتا ہے۔ حالانکہ اس نے اپنے بچے کو اتھارٹی لیٹر بھی دیا ہوا ہے مگر بینک کے والے اسے نہیں مانتے۔ ایسے بیمار لوگوں کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو نوٹس لینا چاہئے تاکہ جو پنشن ہولڈر اس قابل نہیں کہ وہ خود آ کر پنشن لے سکیں ان کے اتھارٹی لیٹر کو تسلیم کیا جائے اور پنشن دے دی جائے۔ اس نے بتایا کہ میں اکیلا نہیں کئی لوگ ایسے ہیں جو چل نہیں سکتے۔ گورنمنٹ کو اس کا کوئی حل نکالنا چاہیے۔ (فوٹو: اعجاز لاہوری)

ای پیپر-دی نیشن