فضائی حملے بڑھا کر افغانستان میں داعش کو محدود کردیا: امریکی فوجی ترجمان
واشنگٹن (رائٹرز) امریکی فوج کے ترجمان بریگیڈئر جنرل ولسن نے کہا ہے کہ افغانستان میں داعش پر فضائی حملوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ فضائی حملوں میں اضافے کی اجازت امریکی صدر نے جنوری میں دی تھی۔ داعش نے افغانستان میں طالبان کی نقل و حرکت کو بھی چیلنج کر رکھا تھا۔ گزشتہ 3 ہفتوں کے دوران ننگرہار کے علاقے میں داعش پر کئی فضائی حملے کئے گئے جس کے بعد اس تنظیم کو ننگرہار کے جنوبی علاقے تک محدود کر دیا گیا۔ افغان وزارت داخلہ کے مطابق جنوری میں داعش کے خلاف ننگرہار میں 20 مشترکہ آپریشن کئے گئے تھے۔ امریکی ترجمان نے مزید کہا داعش اب ایک وقت میں ایک جگہ سے زیادہ کارروائی نہیں کر سکتی۔ داعش افغانستان کے مختلف حصوں میں کم سطح پر نوجوان بھرتی کررہی ہے۔ مشرقی علاقے میں داعش کے ایک سے 3 ہزار تک ارکان ہیں۔ داعش میں شامل ہونے والے نوجوانوں میں زیادہ تر سابق طالبان یا تحریک طالبان پاکستان کے رکن ہیں۔ اس ماہ ننگرہار میں داعش کا ریڈیو سٹیشن تباہ کیا گیا جس کے ذریعے روزانہ 90 منٹ پشتو اور دوسری زبان میں براڈ کاسٹنگ کی جاتی تھی۔