بھارت سے امن مذاکرات پر پاک فوج اور سویلین قیادت ایک صفحہ پر ہیں: مشرف
نئی دہلی(نیٹ نیوز) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ امن مذاکرات کے حوالے سے پاکستان کی فوج اور سویلین قیادت ایک صفحے پر ہیں، انہوں نے کہا کہ بات چیت کا عمل آگے بڑھنے کی وجہ یہ ہے کہ بھارت صرف اپنے مسائل پر بات کرنا چاہتا ہے۔ بھارتی نیوز چینل انڈیا ٹو ڈے کو انٹرویو میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ فوج بھارت کے ساتھ امن عمل میں200فیصد شامل ہے۔ تا ہم ہندوستان ممبئی اور پٹھان کوٹ جیسے معاملات ہی پر بات کرنا چاہتا ہے۔بھارت نے ہمیشہ امن عمل کو ڈی ریل کیا ہے وہ صرف دہشت گردی پر بات کرنا چاہتا ہے۔ مسعود اظہر کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وہ اظہر کو دہشت گرد تصور کرتے ہیں کیوں کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث رہے ہیں لیکن کشمیر میں لڑنے والے حریت پسند ہیں۔امریکی شہری ڈیوڈ کولمین ہیڈلی کے 2008 ممبئی حملے کے حوالے سے انکشافات پر سابق صدر کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے کیوں کہ ہیڈلی ہندوستانی انٹیلی جنس کی حراست میں ہیں اور ان سے کچھ بھی کہلوایا جا سکتا ہے۔ مشرف نے کہا کہ جو وہ کہہ رہے ہیں مجھے اس وقت تک یقین نہیں جب تک ہماری انٹیلی جنس ادارے وہی بات نہ دہرا دیں۔