سعودی عرب میں استادنے فائرنگ کرکے 6 ساتھی مار ڈالے 2 زخمی
ریاض(بی بی سی+اے ایف پی)سعودی عرب کے سرکاری ٹیلی وژن کا کہنا ہے کہ اس کے کنوبی صوبے جازان میں ایک استاد نے اپنے چھ ساتھیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے، 2زخمی ہو گئے سعودی وزارت داخلہ کے ایک ترجمان کے حوالے سے خبر رساں ادارے رائٹرز کا کہنا ہے کہ حملہ آور کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس حملے کے فوجداری نوعیت سے دیکھا جا رہا ہے ۔مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ پولیس نے دفتر کا احاطہ بند کر دیا ہے۔سعودی عرب اخبار ’’سبق‘‘ کی رپورٹ کے مطابق جنوبی حصے میں محکمہ تعلیم کی عمارت میں یہ واقعہ پیش آیا ہے ۔ ایمبولینس 4منزلہ عمارت کے سامنے کھڑی دکھائی گئی ہے میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ ذاتی جھگڑا ہے۔ مراکشی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک خلیج کے خطے کے استحکام کو درپیش کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر سعودی عرب کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔مراکشی وزیر خارجہ صلاح الدین مزوار نے جمعرات کو دارالحکومت رباط میں اپنے سعودی ہم منصب عادل الجبیرکے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ 'ہم سعودی عرب کے ساتھ اس کے داخلی امور میں کسی قسم کی مداخلت سے نمٹنے کے لیے مکمل یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ مراکش خلیجی خطے کے امن کو درپیش خطرات کے مقابلے کے لیے بھی سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔سعودی عرب کی قیادت میں گذشتہ سال یمن میں شروع کیے گئے فوجی آپریشن نے ثابت کیا ہے کہ یہ اس ملک میں ایک جائز اور قانونی حکومت کے دفاع کے لیے کیا گیا ہے۔