”کیا پوچھتے ہو میرے کاروبار کا حال اندھوں کے شہر میں آئینے بیچتا ہوں“ سیکرٹری اوور سیز نے اپنے وزیر کو شعر سنا ڈالا
اسلام آباد(آن لائن)وزارت اوورسیز و پاکستانیز کے وفاقی وزیر اپنے ہی سیکرٹری کو ایک بااثر ایم ڈی کے زیر کرتے ہوئے گزشتہ روز ایک غیر قانونی طور قائم بورڈ آف گورنرز میٹنگ میں لے گئے ،جہاں سیکرٹری نے انتہائی خوبصور ت شعر پڑھ کر پورے بورڈ کو اپنے ہی گریبانوں میں جھانکنے پر مجبورکر دیا ۔ دلچسپ صورتحال اس وقت پیش آئی جب او پی ایف کے غیر قانونی بورڈ آف گورنرز کی میٹنگ شروع ہوئی تو اس دوران وفاقی وزیر صدرالدین راشدی نے کہا کہ میٹنگ کے آغاز سے پہلے سیکرٹری خضر حیات سے ایک شعر سے شروعات کراتے ہیں ۔ موقع دیکھتے ہی سیکرٹری نے یہ شعر پڑھا ”کیا پوچھتے ہو میرے کاروبار کا حال،اندھوں کے شہر میں آئینے بیچتا ہوں“واضح رہے او پی ایف کے بورڈکی مدت 4جنوری 2016ءکوختم ہو چکی تھی اور سیکرٹری نے ایم ڈی او پی ایف کو حکم دیا کہ وہ نئے بورڈ کے قیام کیلئے نئے ماموں کی فہرست بھیج دیں مگر ایم ڈی نے اسلئے نہ بھیجے کہ انکی مدت ملازمت ختم ہونے والی ہے اور اس بورڈ سے اپنی مدت میں توسیع دلوانا چاہتے ہیںاور وفاقی وزیر کی آشیربادانہیںحاصل ہے ۔
سیکرٹری اوورسیز/شعر