خاتون وفاقی محتسب کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری‘ افسروں کو رٹ چیلنج نہیں کرنے دینگے : ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے خاتون وفاقی محتسب یاسمین عباسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ ایسی روایت نہیں پڑنے دیں گے کہ کوئی حکومتی افسر ہائیکورٹ کی رٹ کو چیلنج کرے۔ عدالت عالیہ کی طرف سے مسلسل تحمل کا مظاہرہ کرنے کے باوجود خاتون محتسب پیش نہیں ہوئیں۔ جسٹس منصور علی شاہ نے خاتون محتسب یاسمین عباسی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت شروع کی تو عدالتی معاونین صدر سپریم کورٹ بار بیرسٹر سید علی ظفر، صدر ہائیکورٹ بار پیر مسعود چشتی سمیت دیگر وکلاء پیش ہوئے۔ سید علی ظفر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ خاتون محتسب نے بیرون ملک جانے کیلئے وزیر اعظم سے این او سی مانگا مگر وزیر اعظم نے ہائیکورٹ کی کارروائی کے پیش نظر این او سی مسترد کر دیا لیکن اس کے باوجود خاتون محتسب پاکستان سے چلی گئیں۔ خاتون محتسب کا یہ رویہ ناقابل برداشت ہے۔ وکلاءتنظیمیں ہائیکورٹ کے ساتھ ہیں، وفاقی حکومت کے وکیل ڈپٹی اٹارنی جنرل نصر مرزا نے بھی تصدیق کی کہ خاتون محتسب کا این او سی مسترد کیا گیا ہے اور وہ پاکستان میں نہیں ہیں اس پر فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے مسلسل تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون محتسب کو اپنا موقف پیش کرنے کے بہت مواقع دیئے ہیں مگر وہ پیش نہیں ہوئیں۔ حکومتی افسروں کا عدالتوں میں پیش نہ ہونا نظام انصاف کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ عدالت نے خاتون محتسب کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو حکم دیا کہ انہیں گرفتار کر کے تین مارچ کو عدالت میں پیش کیا جائے اور ان کی حاضری کو یقینی بنایا جائے، تین مارچ کے بعد اس درخواست پر ہر دو دن بعد سماعت کی جائے گی۔
خاتون محتسب/ ہائیکورٹ