سندھ اسمبلی: لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل منظور، اپوزیشن کا ہنگامہ
کراچی (آن لائن) سندھ اسمبلی نے جمعہ کے روز لو کل گو رنمنٹ تر میمی بل اور سندھ کریمنل پراسیکیوشن بل منظور کر لیا جبکہ اپوزیشن کی تحریک التوا کو خلاف ضابطہ قرار دینے پر ایوان میں ہنگامہ ہو گیا۔ بعض ارکان نے شور شرابہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ دو تین سال قبل سوالات جمع کرائے جن کا تاحال جواب نہیں آیا۔ دلاور قریشی نے کہا کہ تین سال گزر گئے لیکن جوابات نہیں ملتے۔ سینئر وزیر نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں پہلے کئی قراردادیں منطور ہوچکی ہیں لیکن ان پر عمل نہیں کیا جاتا تو پھر آنے والی قراردادوں کا کیا بنے گا۔ ڈپٹی سپیکر شہلا رضا نے کہاکہ اپوزیشن ارکان اپنی قراردادیں نجی بل اور تحاریک منگل کے روز ارکان کے نجی دن کے موقع پر پیش کریں اور اسمبلی قوانین کو پڑھیں تا کہ اس کے مطا بق جب بات کریں تو اسکا کو ئی اثر بھی ہو۔ اجلاس کے دوران وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ آج کراچی میں تین بزدلانہ حملے ہوئے مگر اللہ کا شکر ہے کہ کوئی جانی و مالی نقصان نیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں 40 ہزار سکولوں کی سکیورٹی ہمارے لئے چیلنج ہے۔ کم وسائل کے باوجود پولیس اور رینجرز م¶ثر اقدامات اٹھا رہی ہے۔ بچوں کی زندگی عزیز ہے انکا تحفظ کریں گے سکولوں کی سکیورٹی کے مکمل انتظامات کئے ہیں دیگر صوبوں میں سکیورٹی کی صورتحال سندھ سے زیادہ خراب ہے۔ پنجاب اور خیبر پی کے میں کیا ہو رہا ہے۔ قائد حزب اختلاف وہاں بھی دیکھےں۔ اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی سورٹھ تھیبو نے تھرکی صورتحال پر تحریک التوا پیش کرنے کی کوشش کی تو ڈپٹی سپیکر شہلا رضا نے انہیں اجازت نہیں دی جس کی وجہ سے ایوان میں شور شرابہ ہو گیا۔ ڈپٹی سپیکر نے دس منٹ تک اجلاس ملتوی کردیا، دوبارہ اجلاس شروع ہوا تو ارکان نے ڈپٹی سپیکر سے کہاکہ وہ جانتے ہیں کہ تھر پر بحث پہلے ہو چکی ہے مگر اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا اسلئے وہ دوبارہ بحث کرانا چاہتے ہیں۔
سندھ اسمبلی