وفاقی حکومت، وزارتوں کے صوابدیدی اختیارات ختم، وزیراعظم نے انسانی حقوق بہتر بنانے کے لئے لائحہ عمل کی منظوری دیدی
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ آئی این پی) وزیراعظم نوازشریف نے سرکاری افسروں کی بیرون ملک تقرریوں کیلئے نئی پالیسی اور ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال میں بہتری کے قومی لائحہ عمل کے مسودے کی منظوری دیدی ہے۔ وفاقی حکومت اور وزارتوں کے صوابدیدی اختیارات ختم کردئیے گئے ہیں، سرکاری افسروں کیلئے بیرون ملک تقرری سے پہلے تحریری ٹیسٹ پاس کرنا لازم قرار دیدیا گیا ہے، مدت ملازمت میں صرف دو بار بیرون ملک پوسٹنگ ملے گی۔ انسانی حقوق کی تعلیم، آگاہی اور تحقیق کیلئے 40کروڑ روپے کے فنڈ کی منظوری دی گئی۔ 40کروڑ میں سے 15کروڑ روپے رواں مالی سال جبکہ 25کروڑ روپے آئندہ مالی سال میں فراہم کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے بیرون ملک تقرریوں، تعیناتیوں کے حوالے سے دفتر خارجہ کو پالیسی گائیڈ لائن جاری کی ہے جس کا مقصد تقرریوں اور تعیناتیوں میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانا ہے، پالیسی کی گائیڈ لائن کا اطلاق سفارتخانوں ، علاقائی اور عالمی تنظیموں میں تقرریوں و تعیناتیوں پر ہوگا۔ وزیراعظم نوازشریف نے پالیسی گائیڈ لائن پر من و عن عملدرآمد کی ہدایت کی ہے، متعلقہ وزارت بیرون ملک تعیناتی یا تقرری کے حوالے سے آسامی کی نشاندہی کریگی، تعیناتی کیلئے نامزد افسر مطلوبہ قابلیت، تجربے اور مہارت کا حامل ہونا چاہیے۔ متعلقہ وزارت اسامیوں کیلئے چنائو کے عمل کو میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنائیگی۔ بیرون ملک تمام خالی اسامیوں سے متعلقہ وزارت کے افسروں کو آگاہ کیا جائیگا، آئندہ ایک سال میں خالی ہونے والی اسامی کے بارے میں آگاہ کیا جائیگا، بیرون ملک تعیناتی کیلئے تحریری امتحان پاس کرنا لازمی ہوگا، متعلقہ وزارت لمز یا آئی بی اے کراچی کے ذریعے تحریری امتحان منعقد کریگی، تحریری امتحان میں 60 فیصد نمبر حاصل کرنا ضروری ہوں گے، کامیاب ہونے والے امیدوار وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی کو انٹرویو دیں گے، میرٹ میں تحریری امتحان کے 80 جبکہ انٹرویو کے 20 فیصد نمبر ہوں گے، اسامیوں کو باقاعدہ مشتہر کر کے درخواستیں طلب کی جائیں گی، میرٹ کی بنیاد پر منتخب ہونے والے امیدواروں کی تقرریاں کی جائیں گی، بیرون ملک تعیناتی کے دورانیے میں ہرگز توسیع نہیں ہو گی، مدت ملازمت کے دوران متعلقہ وزارت کا افسر صرف دو مرتبہ بیرون ملک تعینات ہو سکے گا، بیرون ملک تعیناتیوں کے درمیان کم از کم تین سال کا وقفہ ہوگا۔ وزیراعظم کی منظوری کے بغیر پالیسی گائیڈ لائن میں کوئی رعایت نہیں دی جائیگی، بیرون ملک خالی اسامیوں کو پر کرنے کی ذمہ داری متعلقہ وزارت کے سیکرٹری پر ہوگی۔ انسانی حقوق کی تعلیم ، آگاہی اور تحقیق کیلئے 40 کروڑ روپے کی رقم فراہم کی جائیگی، 15کروڑ روپے رواں مالی سال جبکہ 25کروڑ روپے آئندہ مالی سال میں فراہم کئے جائیں گے، انسانی حقوق کے قومی ادارے کو پی ایس ڈی پی سے رواں سال 10کروڑ روپے اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیومن رائٹس کو آئندہ مالی سال میں 15کروڑ روپے دیئے جائیں گے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا شکار غریب افراد کو قانونی معاونت فراہم کی جائیگی۔ قانونی معاونت کیلئے انڈومنٹ فنڈ میں رواں مالی سال 10 کروڑ روپے دئیے جائیں گے۔ وزارت انسانی حقوق انڈونمنٹ فنڈز کے شفاف استعمال کیلئے گائیڈ لائنز مرتب کریگی۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نشانہ بننے والے بے یارو مددگار افراد کیلئے 10 کروڑ روپے کا امدادی فنڈ بھی قائم کر دیا گیا ہے۔