کوٹلی: مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی کے کارکنوں میں تصادم، پی پی کارکن جاں بحق،10 زخمی ، فوج طلب
کوٹلی/کراچی (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) آزاد کشمیر کے ضلع کوٹلی میں حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے ورکرز کنونشن کے موقع پر مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے جلوس آمنے سامنے آ گئے جس پر تصادم ہو گیا۔ کارکنوں سے تصادم اور دونوں جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں پیپلز پارٹی کا ایک کارکن جاں بحق جبکہ 10 زخمی ہوگئے۔ پولیس نے بگڑتی صورتحال پر قابو پانے کیلئے ہوائی فائرنگ اورشیلنگ کے علاوہ لاٹھی چارج کیا جس کے بعد متحارب گروہ منتشر ہوگئے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حملہ کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اتنا ظلم کرے جتنا کل برداشت کرسکے۔ پیپلز پارٹی کا نکیال کے حلقہ میں ورکرز کنونشن ہورہا تھا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے بھی خصوصی شرکت کرنا تھی تاہم مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی بڑی تعداد موقع پر جمع ہوگئی، پتھرائو سے متعدد افراد زخمی ہوگئے، بعد میں دونوں طرف سے فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگیا۔ زخمیوں کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پی پی کارکن چودھری منشی جاں بحق ہوگیا۔ بلاول نے کہا حملے سے مسلم لیگ (ن) نے اپنی آمرانہ سوچ ظاہر کی۔ سابق صدر آصف زرداری نے بھی پیپلز پارٹی کے کنونشن میں تصادم کی شدید مذمت کی ہے اور ہدایت کی ہے کہ قاتلوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔ انہوں نے آزاد کشمیر حکومت سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔ کشیدہ صورتحال کے باعث نکیال شہر میں فوج طلب کرلی گئی۔ ڈپٹی کمشنر کوٹلی عدنان خورشید نے بتایا ہے کہ نکیال میں پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے کارکنوں میں تصادم کی تحقیقات کے عدالتی کمشن قائم کر دیا گیا ہے۔ نکیال میں پیپلز پارٹی کے کارکن کنونشن کے سلسلے میں ریلی نکال رہے تھے، جلوس نکیال چوک پہنچا تو مسلم لیگ (ن) کے حریفوں سے تصادم ہوگیا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کے میڈیا ایڈوائزر اور حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جھگڑے کی ابتدا مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے پیپلز پارٹی کے حامیوں پر پتھرائو کے ذریعے کی اور پھر فائرنگ کی گئی جبکہ ترجمان مسلم لیگ (ن) کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے سردار سکندر حیات کیخلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے جس سے صورتحال کشیدہ ہوئی۔ چیف سیکرٹری آزاد کشمیر سکندر سلطان کا کہنا ہے کہ کمشنر میرپور ڈویژن کو 20 گھنٹے میں انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ واقعہ کا مقدمہ جس میں پیپلزپارٹی کے کارکنوں کے قتل اور ان پر پتھرائو کا الزام ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار سکندر حیات خان کے بیٹے فاروق سکندر کا نام بھی مقدمے میں شامل کیا گیا ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر عبدالمجید نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی بدمعاشی آزاد کشمیر میں نہیں چلے گی۔ چودھری عبدالمجید نے کہا ہے کہ جنہوں نے پیپلزپارٹی کے کارکنوں پر پتھرائو کیا اور کارکن شہید کیا ہے انہیں کڑی سزا دینگے۔ انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن سے پہلے ہی مسلم لیگ (ن) کی منظم دھاندلی کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ آصف زرداری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے متعدد وزراء کشمیر میں پیپلزپارٹی کیخلاف نفرت انگیز تقاریر کر رہے ہیں اور پی پی کارکن کی ہلاکت انہی نفرت انگیز تقاریر کا نتیجہ ہے۔ وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید اپنے لہب و لہجے کو کنٹرول میں رکھیں، سیاسی جماعتیں پرامن الیکشن کیلئے ضابطہ اخلاق بنائیں۔ وزیراعلیٰ سندھ اور سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر میں آئندہ ہونے والے الیکشن میں اپنی نظر آنے والی شکست کو دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے۔ خورشید شاہ اور مولا بخش چانڈیو نے بھی حملے کی مذمت کی ہے۔ دوسری طرف وزیراطلاعات نے کہا کہ آزاد کشمیر کے وزراء ایسی بات نہ کریں جس سے اشتعال انگیزی کا خطرہ ہو، وزیراعظم آزاد کشمیر تنقید ضرور کریں مگر قتل و غارتگری کی باتیں نہ کرتے تو آج کا افسوسناک واقعہ پیش نہ آتا۔ کوٹلی واقعہ جوڈیشل کمشن بنا دیا گیا ہے، بلاول بھٹو کو حقائق نہیں بتائے گئے، بلاول کو اصل حقائق سے آگاہ کیا جائیگا تو وہ وزیراعظم آزاد کشمیر کے کان کھینچیں گے۔ جلسے جلوسوں میں منفی نعروں سے گریز کرکے امن کی صورتحال برقرار رکھی جا سکتی ہے۔ پولیس نے سابق وزیراعظم سکندرحیات کے بیٹے فاروق سکندرسمیت 23 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔جاں بحق ہونے والے شخص کا 3رکنی میڈیکل بورڈ پوسٹ مارٹم کر رہا ہے تاہم رپورٹ جاری نہیں کی گئی۔ تاہم ذرائع کے مطابق فاروق سکندرہفتے کو نکیال میں موجود نہیں تھے وہ راولپنڈی میں تھے۔ ہلاک ہونے والے مذکورہ شخص کی ہلاکت کی وجوہات کے حوالے سے متضاد رپورٹس دیکھنے میں آئیں، کچھ کا خیال تھا کہ ہلاکت آنسو گیس کی شیلنگ سے ہوئی جبکہ کچھ کا کہنا تھا کہ پتھرائو ہلاکت کی وجہ بنا۔ تصادم سے قبل کنونشن سے خطاب میں آزاد جموںکشمیرکے وزیراعظم چودھری عبدالمجیدنے اپنے خطاب میں الزام عائد کیا کہ سکندرحیات نے خون ناحق بہایا ہے۔ سکندرحیات نے میرا بھی راستہ روکنے کی کوشش کی اورآج پھرروکا اس سے قبل خورشید ملت کے ایچ خورشیداورممتازراٹھورکا بھی راستہ روکا یہ سکندرحیات کی فطرت میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ نکیال کی دھرتی پر سکندرحیات اوراس کے حواریوں نے میرے بھائی میرے جیالے کاخون کیا ہے انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ پاکستان مسلم لیگ ن آزاد جموں و کشمیر کے ترجمان نے نکیال حادثہ میں ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم چودھری مجید اور حکومتی وزراء مسلم لیگی کارکن پر بے بنیاد مقدمات قائم کرنے سے باز رہیں۔ پاکستان مسلم لیگ ن آزاد جموں و کشمیر کے صدر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں بسنے والے پرامن لوگ ہیں۔ چودھری مجید اور حکومتی وزراء اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے آزاد کشمیر ک حالات خراب کرنے سے باز رہیں۔