پاکستان کے لئے ایف16 کی منظوری پر بھارت آگ بگولہ، امریکی سفیر کی طلبی، انڈین ردعمل پر افسوس ہوا، پاکستان
نئی دہلی(آن لائن+ آئی این پی+ نیٹ نیوز) امریکہ کی جانب سے پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی فروخت کی منظوری پر بھارت کو آگ لگ گئی ہے۔ پاکستان کو ایف 16 طیارے دینے کی منظوری کے اعلان پر بھارت کو مروڑ اٹھنے لگے۔ بھارتی خارجہ سیکرٹری ایس جے شنکر نے اوباما انتظامیہ کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے امریکی سفیر رچرڈ ورما کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا اور فیصپلے پر ناراضی ظاہر کی۔ بھارت نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان کو دی جانے والی امداد بھارت کیخلاف براہ راست استعمال ہوگی۔ دوسری جانب بھارتی میڈیا بھی پاکستان کیخلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کرتا رہا۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکہ کی طرف سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پاکستان کیلئے مختص امداد کی بھارت نے شدید مخالفت کی ہے۔ بھارت نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کو مالی امداد فراہم نہ کی جائے، بھارت نے الزام لگایا کہ پاکستان کو دی جانیوالی امداد بھارت کیخلاف براہ راست استعمال ہوگی۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سواروپ نے کہا ہے کہ بھارت نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کو 26 کروڑ کی فوجی امداد سمیت 86 کروڑ ڈالر کی امداد کو روکا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے کئی مواقع پر امریکہ پر واضح کیا ہے کہ ایسی تمام امداد بھارت کیخلاف سرگرمیوں میں استعمال کی جاتی ہے۔ یاد رہے اکتوبر سے شروع ہونیوالے 2017ء کیلئے امریکہ کا مجموعی بجٹ 4 ٹریلین ڈالر ہے، اوباما کی طرف سے منظوری کے بعد بجٹ کانگرس کو بھیج دیا گیا۔ اس بجٹ میں پاکستان کیلئے 860 ملین ڈالر مختص کئے گئے جس میں سے 26 کروڑ 50 لاکھ ڈالر فوجی سازوسامان، اعانتی فنڈز اور دہشت گردی کیخلاف جنگ کیلئے رکھے گئے ہیں۔ واضح رہے اوباما انتظامیہ نے پاکستان کو 8 ایف 16 طیاروں کی فروخت کی منظوری دیتے ہوئے امریکی کانگرس کو اس حوالے سے بتایا کہ منصوبے کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے نیوز بریفنگ میں بتایا تھا کہ پاکستان کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت دہشت گردی کیخلاف جاری جنگ اور امریکہ کی خارجہ پالیسی کے مفاد میں ہے۔ ایک ہفتے قبل امریکی محکمہ خارجہ نے کانگرس کو بتایا تھا کہ پاکستان کی فضائی کارروائیوں کی صلاحیت بہتر بنانے کیلئے پُرعزم ہے۔ وکاس سواروپ نے ٹوئیٹ کیا کہ ہم پاکستان کو ایف 16 طیارے فروخت کئے جانے کے سلسلے میں اوباما انتظامیہ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کئے جانے سے مایوس ہوئے ہیں۔ بھارت امریکہ کے اس خیال سے اتفاق نہیں رکھتا کہ ان طیاروں کی فروخت سے انتہاپسندی کیخلاف جنگ میں مدد ملے گی۔ سواروپ نے کہا کہ گذشتہ کئی برسوں کا ریکارڈ خود اپنی کہانی بیان کرتا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونیوالے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے جنوبی بلاک کیلئے امریکی سفیر رچرڈ ورما کو طلب کرکے امریکی حکومت کے پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی فروخت کے فیصلے پر شدید احتجاج کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کا یہ فیصلہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہرگز معاون اقدام نہیں ہو سکتا۔ واضح رہے کہ امریکہ نے پاکستان کیلئے 8 ایف 16 کی فروخت کی منظوری دینے کے علاوہ یہ بھی ہدایت جاری کی کہ پاکستان کو جدید راڈار اور دیگر فوجی سازوسامان بھی فروخت کیا جائے جبکہ اسے تربیت کی سہولت بھی دی جائے گی۔ بی بی سی کے مطابق ایف 16 طیارے لاک ہیڈ مارٹن نے تیار کئے ہیں ان کے ساتھ ریڈار سمیت دوسرا سازوسامان بھی شامل ہیں۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایف 16 طیاروں کی منظوری کے حوالے سے بھارت کے ردعمل پر افسوس ہوا۔ بھارت دنیا میں سب سے زیادہ دفاعی سازوسامان درآمد کرتا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کسی بھی ملک کیلئے جارحانہ رویہ نہیں رکھتا تاہم اپنے دفاع سے غافل نہیں ہوسکتا۔