• news

’’مجھے دل سے نہ بھلانا‘‘ معروف موسیقار روبن گھوش انتقال کرگئے، اداکارہ شبنم کے شوہر تھے

لندن (نیٹ نیوز+ نیوز ڈیسک) ممتاز موسیقار روبن گھوش 76 برس کی عمر میں بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں انتقال کرگئے۔ وہ کچھ عرصہ سے بیمار چلے آرہے تھے۔ انہوں نے متعدد پاکستانی فلموں کی موسیقی ترتیب دی۔ روبن گھوش 1939ء میں عراق کے شہر بغداد میں پیدا ہوئے جہاں انکے والد ریڈکراس میں ملازم تھے۔ روبن گھوش کو شروع ہی سے موسیقی کا شوق تھا۔ وہ 1962ء میں فلم ’چندا‘ کے ذریعے اردو فلموں میں متعارف ہوئے، فلم انڈسٹری اس وقت یہاں بڑے موسیقاروں کا راج تھا اور غلام حیدر، فیروز نظامی، خورشید انور، رشید عطرے، بابا چشتی جیسے اپنے سْر بکھیر رہے تھے مگر اگلے ہی سال روبن گھوش نے فلم ’تلاش‘ میں سب کو پیچھے چھوڑ کر سال کے بہترین موسیقار کا نگار ایوارڈ حاصل کر لیا۔ پھر اداکار ندیم کی پہلی فلم چکوری کے گیتوں نے روبن گھوش کو بام عروج پر پہنچا دیا جبکہ انکی فلم احساس کے گانوں ’’ہمیں کھو کر بہت پچھتاؤ گے جب ہم نہیں ہونگے‘‘ وغیرہ کو بہت پسند کیا گیا۔ روبن گھوش نے اداکارہ شبنم سے شادی کی جن سے انکا بیٹا رونی گھوش ہے۔ روبن گھوش کی موسیقی میں ایک خاص قسم کی ندرت اور جدت پائی جاتی تھی۔ اس کی ایک مثال اخلاق احمد کا گایا ہوا نغمہ ’سونا نہ چاندی نہ کوئی محل‘ ہے۔ اس کے بول قافیہ ردیف کے استعمال سے مبرا آزاد نظم نما ہیں اور بظاہر اسے کمپوز کرنا بیحد مشکل کام نظر آتا ہے، لیکن روبن گھوش نے جس فنکارانہ چابکدستی سے ان بولوں کو میلوڈی بنایا۔ روبن گھوش کے کریئر کی معراج 1977ء کی فلم ’آئینہ‘ میں نظر آتی ہے۔ ان کی لازوال دھنوں نے اس فلم کو پاکستان کی تاریخ کی سب سے سپر ہٹ بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس فلم کے یہ گانے موسیقی کے ہر شائق کے لبوں پر رہے ہیں: ’کبھی میں سوچتا ہوں،‘ (مہدی حسن)، ’مجھے دل سے نہ بھلانا،‘ (مہدی حسن، مہناز)، ’روٹھے ہو تم، تم کو میں کیسے مناؤں پیا‘ (نیرہ نور)، ’وعدہ کرو ساجنا‘ (عالمگیر، مہناز)، ’حسین وادیوں سے پوچھو‘ (مہناز، اخلاق احمد)۔ روبن گھوش کے کچھ اور مقبول گیت آج بھی ریڈیو پر گونجتے ہوئے سنائی دیتے ہیں ان میں ’کبھی تو تم کو یاد آئیں گے‘ (احمد رشدی)، ’مجھے تلاش تھی جس کی‘ (احمد رشدی)، ’ساون آئے ساون جائے‘ (اخلاق احمد)، ’دیکھو یہ کون آ گیا،‘ (اخلاق احمد) اور ’اچھا اچھا لاگے رے‘ (نیرہ نور) وغیرہ شامل ہیں۔ اسکے علاوہ 1980ء کی فلم بندش، 1981ء کی فلم آہٹ کے گیت بھی بہت مقبول ہوئے جن میں دو پیاسے دل ایک ہوئے ہیں ایسے (مہناز، مہدی حسن) تجھے دل سے لگالوں مہناز، رت آئے رت جائے (نیرہ نور) شامل ہیں۔ فلم چاہت کیلئے انکا گیت پیار بھرے دو شرمیلے نین اور شرافت کا گیت تیرے بھیگے بدن کی خوشبو سے‘‘ آج بھی کانوں میں رس گھولتے ہیں۔ روبن گھوش نے اپنی آخری پاکستانی فلم ’’جو ڈر گیا وہ مر گیا‘‘ میں موسیقی دی۔ دریں اثناء صدر ممنون حسین، وزیراعظم محمد نوازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے ممتاز موسیقار روبن گھوش کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن