• news

ڈی جی احتساب کمشن چاہتے تھے صرف انکی ڈکٹیٹر شپ چلے: پرویز خٹک

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی)وزیر اعلیٰ خیبرپی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ کوئی حکومت اپنا احتساب کمشن بنانے کی ہمت نہیں کرسکتی، احتساب کمشن خیبرپی کے پر کوئی قدغن یا پابندی نہیں وہ اپنا کام کر سکتاہے ،کسی کے بھاگنے کا خدشہ ہوا تو ای سی ایل میں نام ڈال دیں، صرف یہ کہا کہ کسی کو بلا وجہ گرفتار نہ کیا جائے، احتساب کمیشن کو اختیارات صوبائی اسمبلی نے دیئے ، صوبائی حکومت نے ڈی جی کمشن کو نہیں ہٹا یا بلکہ اس نے خود ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ،ڈی جی صوبائی احتساب کمشن کی باتوں میں تضاد ہے، مستقبل میں کہیں کوئی سقم نظر آیاتو احتساب کمیشن کی بہتری کیلئے ترامیم لائی جائیںگی،نیب کی کارکردگی سے مطمئن ہوں، خیبر پی کے میں ان اداروں کے ہوتے ہوئے کوئی بہت ہی بہادر ہوگا جو چوری کرے ۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں پرویز خٹک نے کہا کہ احتساب کمشن کمیٹی بنائی اور اصلاحات کیں، عدالت اجازت دے تو ریمانڈ میں اضافہ ہو سکتا ہے، نیب میں 20سال سے کیسز چل رہے ہیں، 90 دن میں تحقیقات مکمل کی جائے ۔ حکومت نے کوئی اختیار اپنے پاس نہیں رکھا، اتنا بڑا افسر ٹی وی پر بیٹھ کر الزام لگاتا ہے،ڈی جی صاحب کی باتوں میں تضاد ہے۔ وہ چاہتے تھے صرف انکی ڈکٹیٹرشپ چلے۔ نیب کی کارکردگی سے مطمئن ہوں، آپ لوگ دیکھتے ہو نہیں ہماری زندگی حرام کر دیتے ہو۔ احتساب کمیشن نیک نیتی سے بنایا گیا ،احتساب کے حوالے سے پہلا حق نیب کا ہے، نیب کے بعد اگر کوئی کیس ہوں گے تو ان کیسوں کو احتساب کمیشن دیکھتا ہے، وفاقی اداروں کے حوالے سے کیسز صوبائی احتساب کمیشن کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے، اٹھارہویں ترمیم کے بعد احتساب صوبائی معاملہ ہے اور صوبے نے اس کی توثیق کی ہے۔ احتساب کمیشن میں ترمیم سے پہلے ڈائریکٹر جنرل احتساب کمیشن اکیلے فیصلے کرتے تھے، اب دو کمشنر اور باقی لوگوں کو بھی کمیشن میں شامل کیا گیا ہے تا کہ فیصلے انفرادی طور پر نہیں بلکہ مشاورت سے کئے جائیں تا کہ کسی کے ساتھ بھی زیادتی نہ ہو، احتساب کمیشن میں بارگین نہیں کی جا سکے گی۔ اگر کسی کیخلاف درخواست آئے اور وہ بعد میں بری ہو جائے تو اسکو تلافی کے طور پر 20لاکھ روپے معاوضہ دیا جائیگا۔ دوسری جانب ڈی جی احتساب کمشن حامد خان کا استعفیٰ منظور کر لیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق استعفے کی منظوری قائم مقام گورنر خیبر پی کے اسد قیصر نے دی۔ادھر احتساب کمشن میں تعیناتیوں کا ازسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا۔ مشیر اطلاعات خیبر پی کے مشتاق غنی نے بتایا کہ شکایات تھیں سابق ڈی جی نے قواعد کیخلاف بھرتیاں کیں تعیناتیوں کا ازسرنو جائز ہ احتساب کمشن ہی لے گا تعیناتیاں درست ہوئیں تو کام چلتا رہیگا۔احتساب کمشن مفلوج تھا صرف ڈی جی کمشن کو چلا رہا تھا۔

ای پیپر-دی نیشن