کراچی پورٹ پر امریکی سفارتخانہ کو اربوں کا پلاٹ 99سالہ لیزپر دیدیا گیا
اسلام آباد(آن لائن)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پورٹس اینڈ شپنگ میں انکشاف کیا گیا کہ کراچی پورٹ پر امریکی سفارتخانہ کو اربوں روپے کا پلاٹ 99سال کی لیز پر الاٹ کیا گیا ہے۔انکشاف کے بعد کمیٹی نے شدید تشویش ظاہر کی اور معاملہ کی تحقیقات کی ہدایات دی ہیں،کمیٹی نے بتایا کہ 150سال سے یہاں بستے والوں کو مالکانہ حقوق نہیں دئیے جاتے، امریکہ کو لیز پر پلاٹ دیدیاگیا۔کمیٹی اجلاس سینیٹر بیرسٹر سیف کی صدارت میں ہوا۔کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ بلیک سیمنٹ کو بھی اربوں کا پلاٹ لیز پر دیا گیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیر شپنگ نے بتایا کہ گزشتہ سال43 ملین ٹن کا سامان کارگو برتھ پر ہینڈل کیا گیا ہے۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ گزشتہ تین سال میں صرف106 لوگوں کو بھرتی کیا گیا مزید ایک کارگو برتھ زیر تعمیر ہے۔تعمیراتی منصوبوں میں کرپشن کا عنصر کا جائزہ لینے کیلئے تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ خیبر پی کے میں کرپشن کا خاتمہ کیا جائے ملازمتیں مقامی لوگوں کو دی جائیں۔کمیٹی میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ،خیبر پی کے کے مضافاتی اور رہائشی علاقوں میں برما کے لوگ چھپے ہوئے ہیں ان کی شناخت کی جائے۔ دریں اثناء قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں کراچی پورٹ ٹرسٹ میں پچھلے تین سال کے دوران کی گئی تقرریوں،تنظیمی ڈھانچے، بورڈ آف ٹرسٹی کے ممبران کی تقرری کے طریقہ کار،پچھلے دو سال کے دوران مختلف منصوبوںکیلئے دیئے گئے ٹھیکوں کی تفصیلات ،کراچی پورٹ ٹرسٹ کی پراپرٹی ،ریسٹ ہائوسزاور لیز پر دیئے گئے عمارتوں کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ نے قائمہ کمیٹی کو معاملات بارے تفصیلی بتایا کہ یہ 1887میں قائم ہوئی تھی اور پاکستان کی60فیصد تجارت یہیں سے ہوتی ہے۔سیکرٹری جہاز رانی و بندرگا ہ نے کہا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ پر ہاربر کراسنگ کے منصوبے پر کام کیا جائے گا جس سے پورٹ کو نادرن ہائی وے تک ملایا جائے گا۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ پچھلے تین سال کے دوران 106لوگوں کی تقرری عمل میںلائی گئی ہے ۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر محمد علی سیف نے کوٹہ وائز تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔ سیکرٹری جہاز رانی و بندرگاہ نے کہا کہ کے پی ٹی کے علاقے کی حد 1991 کے نوٹیفیکشن کے مطابق مقرر کر دی گئی ہے۔زمین کے پی ٹی کی ملکیت ہے، وفاقی وزیر برائے جہاز رانی نے کہا کہ حکومت متبادل زمین کے لئے غور کر سکتی ہے البتہ زمین ادارے ہی کی ملکیت ہے۔جس پر چیئرمین کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں کراچی پورٹ ٹرسٹ کے تمام زمین کے متعلق تفصیل طلب کرلی۔قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ عارضی الاٹمنٹ دو سال سے بند کی ہوئی ہے ۔عارضی الاٹمنٹ ایک سال کیلئے ہوتی ہے مگر لوگ اس کا غلط استعمال کرتے ہیںاور اس حوالے سے86کیسز عدالت میں زیر سماعت ہیں۔سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا ضیاء الدین ہسپتال کو زمین کس بنیاد پر فراہم کی گئی آئندہ اجلاس میںتفصیل فراہم کی جائے۔سینیٹر محمد یوسف نے کہا کہ کے پی ٹی کی زمین پر قبضہ ہو اہے اس میں ادارے کے لوگ بھی ملوث ہیں اس بارے بھی کمیٹی کو تفصیل سے آگاہ کی جائے ۔جس پر چیئرمین کے پی ٹی نے کہا اب انکروچمنٹ سیل قائم کر دیا گیا ا ور معاملات میں بہتری آرہی ہے۔اراکین کمیٹی نے کہا کہ جب تک عملی طور پر ان چیزوں کا جائزہ نہیں لیا جائیگا معاملات کا صحیح طریقے سے اندازہ نہیں لگایا جا سکتا س لئے بہتر ہے کہ باقی معاملات کا جائزہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کے آفس میںلیا جائے۔ جس پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر محمد علی سیف نے فیصلہ کیا کہ تمام معاملات کا جائزہ و بہتری کیلئے قائمہ کمیٹی کے پی ٹی کا دورہ کریگی اور اہم امور کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے بہتر اقدامات اٹھانے کیلئے سفارشات مرتب کریگی۔