سمیرا ملک ڈگری کیس: بی بی یہاں سین تخلیق کرنیکی کوشش نہ کریں: چیف جسٹس
اسلام آباد (آئی این پی) سپریم کورٹ نے سابق رکن قومی اسمبلی سمیر ا ملک کی جعلی ڈگری کیس میں نادرا اور پنجاب فرانزک لیبارٹری کی پیش کردہ رپورٹ فریقین کو دینے کا حکم دیتے ہوئے سماعت مارچ کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی، چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے سمیرا ملک کے خاتون ہونے کی بنیاد پر دربدر پھرنے کے دلائل پر ان کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ بی بی آپ عدالت میں سین تخلیق کرنیکی کوشش نہ کریں۔ منگل کو سپریم کورٹ کے 5رکنی لارجر بینچ نے سمیرا ملک کی جعلی ڈگری سے متعلق نظر ثانی درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران سابق رکن قومی اسمبلی سمیرا ملک نے موقف اپنایاکہ 2سال 3 ماہ اور21دن سے انصاف کیلئے دربدر پھر رہی ہوں، یونیورسٹی نے بھی ڈگری کی تصدیق کر دی پھر بھی ثبوت مانگے جا رہے ہیں اور ایسا صرف اس لئے کیا جا رہا ہے کیونکہ میں ایک خاتون ہوں جس پر چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے سمیرا ملک کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ بی بی آپ عدالت میں سین تخلیق کرنے کی کوشش نہ کریں۔ مخالف امیدوار کے وکیل حامد خان نے کمرہ عدالت میں اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ جن 3ججوں نے کیس میں فیصلہ دیا تھا ان میں سے 2 جج ریٹائر ہو چکے ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ آپکے جو اعتراضات ہیں تحریری طور پہ جمع کروائیں۔ واضح رہے کہ عدالت نے نادرا سے سمیرا ملک کی موجودہ تصویر اور ڈگری کی تصویر کی موازنہ رپورٹ طلب کی تھی۔ سپریم کورٹ نے اکتوبر2013 میں جعلی ڈگری کی بنیاد پر مسلم لیگ (ن) کی رہنما سمیرا ملک کو نااہل قرار دیا تھا۔