زرداری چاہیں تو ایف آئی اے کے کردار پر عدالتی کمشن بنانے کو تیار ہوں: نثار
اسلام آباد (وقائع خصوصی +خبرنگار خصوصی+اے پی پی) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے ایف آئی اے چوروں قو می دولت لوٹنے والوں کرپٹ اور بدعنوان عناصر کے خلاف کوئی رعایت نہیں برتے گی قومی دولت لو ٹنے والوں سے پائی پائی وصول کی جائے گی چیخنے والوں کو معافی نہیں ملے گی، گزشتہ اڑھائی سال میں ایف آئی اے کے کردار اور کارکردگی پر اعلیٰ عدالتی کمشن بنانے کیلئے تیار ہوں، گزشتہ دو برسوں میں ایف آئی اے نے صرف اینٹی کرپشن کی مد میں قومی خزانے کو14.6 ارب روپے کا فائدہ پہنچایا۔ وزیر داخلہ نے سابق صدر آصف زرداری کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ ذمہ داری سے کہتا ہوں اپنے دور اقتدار میں نہ تو میں نے ایف آئی اے کو کسی ذاتی، سیاسی یا غیر قانونی کام کے لیے استعمال کیا ہے اور نہ ہی کسی بھی طرف سے کوئی بیرونی دبائو یا مداخلت کو خاطر میں لانے کی اجازت دی ہے، ایف آئی اے سمیت اپنے ماتحت تمام اداروں کو صرف اور صرف اللہ تعالی کے خوف، انصاف اور قانون کی پاسداری کی تلقین کی ہے میٹنگز میں بھی اس بات پر زور دیا کہ وہ حکومت کے نہیں ریاست کے ملاز م ہیں، انہوں نے کہا کہ پچھلے ادوار میں ایف آئی اے کس طرح استعمال ہو تی رہی میں اس کی تفصیل میں نہیں جانا چاہتا مگر صدق دل سے ایف آئی اے کو مکمل طور پر ایک غیر سیاسی مگر پیشہ ور قومی تحقیقاتی ادارہ بنانے کی کوشش کی ہے، چوہدری نثار نے کہا اس کے باوجود میں سمجھتا ہوں کہ ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے اور ایف آئی اے کے اندر سے بھی بہت سے صفائی کرنی ہے مگر ایک بات کی میں زرداری سمیت سب کو یقین دہانی کرانا چاہتا ہوں کہ جب تک میں وزیر داخلہ ہوں ایف آئی اے کسی بے گناہ یا غیر متعلقہ شخص یا کسی سیاسی مخالف کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، مگر ساتھ ساتھ میں اتنے ہی عزم کے ساتھ اس بات کا بھی اعادہ کرتا ہوں کہ ایف آئی اے پوری سرگرمی کے ساتھ کرپٹ اور بدعنوان عناصر کے خلاف کوئی رعایت نہیں برتے گی۔ ہم ایف آئی اے کے تمام کیسز کی عدالتی سکروٹنی کرانے کو تیار ہیں۔
لاہور (خصوصی رپورٹر+خصوصی نامہ نگار) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثنا نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کیخلاف مشرف دور میں بننے والے ریفرنسز بے بنیاد ہیں اور پورا زور لگانے کے باوجود ان میں سے کچھ نہیں نکل سکا، وزیراعظم چیف ایگزیکٹو ہیں، اگر وہ اداروں کو کارکردگی بہتر بنانے کا نہیں کہیں گے تو کون کہے گا، انہوں نے جو کچھ کہا ہے اسے مثبت انداز میں دیکھنا چاہئے، نیب پنجاب میں جس پراجیکٹ کی چاہے چھان بین کرلے خوش آمدید کہیں گے، لیکن سب کو پنجاب میں صرف اس لئے کارروائی کی اجازت نہیں دی جائے گی کہ دوسروں کو خوش کرنے یا کسی دوسرے صوبے میں ہونے والی کارروائیوں کو برابر کیا جاسکے، پاکستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ لوگ داعش کا نام استعمال کر رہے ہیں، موجودہ حکومت کسی سیاسی جماعت کیخلاف انتقامی کارروائی نہیں کر رہی، پریس کانفرنس میں رانا ثنا نے کہا وزیراعظم نیب کو ہدایت دے سکتے ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف کسی بھی ادارے کیخلاف انتقامی کارروائی کے سخت خلاف ہیں، نیب پر انکی تنقید کا مطلب یہ نہیں کہ وہ اس ادارے کیخلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب پنجاب میں جتنا بھی متحرک ہونا چاہے خیرمقدم کریں گے لیکن پنجاب میں ایک پیسے کی بھی کرپشن نہیں، منصوبے شفاف نہ ہوں تو ہم جوابدہ ہیں۔ اگر نیب اسلئے اپنی توانائیاں خرچ کرے کہ کسی دوسرے صوبے میں ہونیوالی کارروائیوں کو یہاں پر کارروائیاں کر کے برابر یا ’’نگ‘‘ پورا کیا جائے تو ایسا ہرگز نہیں ہونے دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے قوانین میں تبدیلی لانے کی ضرورت نہیں بلکہ اس کے طریق کار میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ نیب کی کارروائی سے یقینا کسی بھی شخصیت کی شہرت پر اثر پڑتا ہے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ پہلے کارروائی شروع کر دی جائے اور کسی بھی شخصیت کو نوے روز حراست میں رکھنے کے بعد یہ کہا جائے اس سے کچھ ثابت نہیں ہو سکا۔ پنجاب میں مسلم لیگ ن کے سات سالہ دور میں کرپشن کی ایک کہانی بھی سامنے نہیں آئی۔ انہوں نے کہا پیپلز پارٹی کو کافی دیر سے اندر سے ملے ہونے اور فرینڈلی اپوزیشن کے طعنے مل رہے ہیں اور انہوں نے اس رویے سے تنگ آکر یہ رویہ اپنایا ان کا حق بنتا ہے انہیں مارجن ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا پنجاب کے کسی شہر میں کراچی جیسے حالات نہیں۔ پنجاب حکومت کے ماتحت ادارے کسی بھی آپریشن کی اہلیت اور استعداد رکھتے ہیں لیکن قانون میں موجود ہے کہ صوبائی حکومت ضرورت پڑنے پر فوج اور رینجرز کی مدد لے سکتی ہے۔ اورنج لائن میٹرو ٹرین کے حوالے سے مخالفین کی جانب سے پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ اس میں کروڑوں کی کرپشن ہوئی ہے، میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ اس منصوبے میں کسی قسم کی کرپشن نہیں ہوئی۔ اگر کسی ملکی منصوبے میں کرپشن ثابت ہوئی تو اسکے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ گورنر گلگت بلتستان میں غضنفر علی خان نے گزشتہ روز صوبائی وزیر قانون راناثنا سے ملاقات کی۔