• news

سینٹ : پی آئی اے کو کمپنی بنانے کا بل پیش ہونے پر اپوزیشن کا احتجاج‘ کمیٹی کے سپرد

اسلام آباد (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) ایوان بالا (سینٹ) نے انتخابی فہرستیں (ترمیمی) بل 2015ءحلقہ بندیاں (ترمیمی) بل 2015ءپاکستان حلال اتھارٹی بل 2015، پاکستانی قوانین کی طباعت بل 2015 متفقہ طور پر منظور کرلئے جبکہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن (پی آئی اے) کو پبلک لمیٹڈ کمپنی بنانے کا بل شیخ آفتاب نے پیش کیا، جسے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو ریفر کردیا گیا۔ سینیٹر پرویز رشید کی جانب سے پاکستان کے قوانین کی دوبارہ اشاعت، تجدید کے حوالے سے بل (پاکستانی قوانین کی طباعت بل 2015) کی متفقہ طور پر منظوری دی گئی ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پی آئی اے پبلک لمیٹڈ کمپنی کے قیام کا بل پیش کیے جانے پر اپوزیشن ارکان نے شیم شیم کے نعرے بلند کئے، سعید غنی نے رائے دی بل کو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا جائے، چیئرمین سینٹ نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجواتے ہوئے 12روز میں رپورٹ مانگ لی۔ پاکستان حلال اتھارٹی کے قیام کا بل وفاقی وزیر رانا تنویر حسین، قانونی کتب کی غلطیوں سے پاک اشاعت یقینی بنانے کا بل وزیر قانون سینیٹر پرویز رشید نے پیش کیا۔ ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر اپوزیشن نے سینٹ سے واک آﺅٹ کیا، چیئرمین سینٹ نے قیمتوں میں اضافے کا معاملہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ پیپلزپارٹی نے کوٹلی میں کارکن کی ہلاکت کے خلاف واک آﺅٹ کیا۔ سینٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔ این این آئی کے مطابق پیپلزپارٹی کے سینٹر فرحت اللہ بابر نے کہا چیئرمین نیب نے وزیراعظم سے ملاقات منسوخ کی اور بریفنگ دینے سے انکار کیا جو قابل تشویش بات ہے، اچانک ملاقات منسوخ کرنے کے پیچھے کیا محرکات ہیں جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی سازش تو نہیں ہے کیا؟ صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے۔ انہوں نے کہا وزیراعظم سے ملاقات نہ کرنے کا چیئرمین نیب کا معاملہ تشویشناک لگتا ہے۔ جب نیب نے ہمارا احتساب کیا تو کہا گیا ہماری دم پر پاﺅں آگیا ہے میں اب ان سے پوچھتا ہوں اب کیوں رو تے ہو۔ انہوں نے کہا وزیراعظم اور چیئرمین نیب میں کیا معاملات چل رہے ہیں اس کی تفصیلات سامنے لائی جائیں۔سینیٹ میں وزارت سرحدی امور نے تحریری طور پر بتایا ساڑھے 15 لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین بدستور پاکستان میں موجود ہیں، افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام میں 31دسمبر تک توسیع زیرغور ہے۔ 2002 سے اب تک 39 لاکھ افغان مہاجرین کو وطن واپس بھجوا دیا گیا، وزیراعظم نے رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی پاکستان میں قیام میں 30جون تک توسیع کی ہے، افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام میں 31دسمبر تک توسیع زیرغور ہے، افغان سرحد پر لوپ ہولز کے باعث دہشت گردی کو روکنے کے لیے سرحد پر باڑ لگانے کی تجویز پر جی ایچ کیو سے معلومات لے رہے ہیں۔ فوجی‘ شاہین‘ بحریہ اور ڈیفنس ہاو¿سنگ اتھارٹیز کے زیراہتمام مختلف ہاو¿سنگ سکیموں سے متعلق معلومات جی ایچ کیو سے لے رہے ہیں۔ایوان بالا میں مصر کے ممتاز صحافی محمد حسنین ہیکل کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ نامہ نگار کے مطابق اےوان بالا (سےنٹ) سے اپوزےشن جماعتوں نے سانحہ کوٹلی اور ادوےات کی قےمتوں مےں اضافے کے خلاف دو الگ الگ واک آو¿ٹ کئے۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے ایوان بالا کے اجلاس میں انکشاف کیا کراچی میں ایک شخص نے ان کے نام پر ایک بہت بڑے فراڈ کی کوشش کی تھی ےہ معاملہ ایف آئی اے کے سپردکردیا ہے۔ حکومتی سینیٹر مشاہد اللہ نے دعویٰ کیا ہے کوٹلی جاں بحق شخص کی عمر 82سال تھی اس کو کسی قسم کے زخم نہیں آئے تھے بلکہ یہ دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوا تھا۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے معاملے کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ پی پی پی کے سینیٹر سعیدغنی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر میں لوگوں کو ہراساں کر کے اور دھونس دھاندلی کے ذریعے انتخابات جیتنا چاہتی ہے۔ وزراءزخموں پر مرہم رکھنے کی بجائے نمک پاشی کر رہے ہیں۔ ان کے اعلان پر پی پی پی، ق لیگ اور تحریک انصاف کے سینٹرز احتجاجاً واک آو¿ٹ کر گئے۔ اےوان بالا کو بتاےا گےا بلٹ پروف گاڑےوں کے حوالے سے پالےسی تےار کر لی گئی ہے جس کا جلد اعلان ہوگا، حوےلےاں سے خنجراب تک 682 کلومےٹر پٹری بچھائی جائے گی، اےبٹ، مانسہرہ کو بھی پہلے مرحلے مےں شامل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، موجودہ دور مےں کوئی ناقص انجن نہےں خرےدا گےا۔ وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بتایا 63 لوکو موٹو انجنز خریدنے کا معاہدہ کیا گیا ہے اور یہ انجن یو ایس اور ریجن ہوں گے جس پر چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے مسکراتے ہوئے تبصرہ کیا یہ انجن جلد خرید لئے جائیں کہیں ایسا نہ ہو صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے برسر اقتدار آنے پر وہ بھی نہ ملیں۔ ایوان بالا کوحکومت کی جانب سے آگاہ کیا گیا مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلایا جائے گا، زمینی اصلاحات ایکٹ اور فیڈرل لینڈ کمشن کے حوالے سے فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل میں ہے۔
سینٹ

ای پیپر-دی نیشن