• news

دھوکہ دہی‘ قدرتی گیس‘ منی لانڈرنگ کے الزامات نیب کا ڈاکٹر عاصم کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ نے دھوکہ دہی سے کی الاٹمنٹ، قدرتی گیس کے کوٹے کی غیرقانونی طریقے سے تقسیم، منی لانڈرنگ کے مبینہ الزامات پر سابق وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس دائر کرنے، اراضی سیکنڈل میں مبینہ طور پر ملوث رکن صوبائی اسمبلی سردا ر آصف نکئی اور دیگر کے خلاف انکوائری، اختیارات کے ناجائز استعمال اور بدعنوانی کے الزام میں جسٹس (ر) زاہدکے علوی اور دیگرکے خلاف دوبارہ تحقیقات، اختیارات کے ناجائز استعمال اور بااثر افراد کو غیر قانونی طریقے سے اراضی کی الاٹمنٹ پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسروں اور دیگرکے خلاف دوبارہ انکوائری کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین قمر زمان چودھری کی زیر صدارت ہوا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے آسٹریلوی ہائی کمشن اسلام آباد کی شکایت پرالعباس انٹرنیشنل ایجوکیشنل کنسلٹنٹس کے نذیر عباس اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی، ملزموں نے دھوکہ دہی سے 106طالب علموں سے آسٹریلوی ویزا کی پراسیسنگ کیلئے760 ملین روپے لوٹے، اجلاس میں این ایچ اے کے اشفاق جمانی، سراج پرائیویٹ لمیٹڈ اور دیگر کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا گیا۔ ملزموں پر اختیارات کے ناجائز استعمال، سراج پرائیویٹ لمیٹڈکو غیرقانونی طریقے سے ٹھیکہ دینے کا الزام ہے، جس سے قومی خزانے کو 92, 831, 207ملین روپے کا نقصان ہوا، ایگزیکٹو بورڈ نے رکن صوبائی اسمبلی سردار آصف نکئی، سابق صدر المدینہ گارڈن ہاﺅسنگ سوسائٹی پتوکی (قصور)، خان ارشد خان، مارکیٹنگ منیجر ڈاکٹر محمد الیاس قمر، طالب حسین طالب اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی، ملزموں نے پلاٹوں اور ترقیاتی کاموں کیلئے وصول کی گئی رقم میں خورد برد کی، سوسائٹی میں ترقیاتی کام نہیں کرائے، اراضی خریداروں کے نام منتقل نہیں کی، سابق وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل ڈاکٹر عاصم حسین، سابق منیجنگ ڈائریکٹرسوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ عظیم اقبال صدیقی، سابق منیجنگ ڈائریکٹرایس ایس ڈی سی ایل زوہیر احمد صدیقی، سابق منیجنگ ڈائریکٹرسوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ شعیب وارثی، سابق منیجنگ ڈائریکٹرسوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ خالد رحمن اور دیگر کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا، ملزموں پر 2011ءاور بعد میں جامشورو جائنٹ وینچرز لمیٹڈ کو غیرقانونی طریقہ سے فائدہ پہنچا کرسوئی سدرن گیس کمپنی لمٹیڈ اور او جی ڈی سی ایل کے فنڈز میں خورد برد کا الزام ہے، سابق وزیر اور دیگر نے مختلف گیس فیلڈز سے اربوں روپے کی گیس مذکورہ کمپنی کو غیرقانونی طریقے سے فراہم کی، جس سے قومی خزانے کو 10ارب روپے کا نقصان ہوا، ایگزیکٹو بورڈ نے سابق ڈپٹی ڈسٹرکٹ افسر ریونیو کراچی ڈاکٹر رسول بخش سولنگی کے علاوہ عبدالعزیز قاضی اور جسٹس (ر) زاہدکے علوی کے خلاف دوبارہ تحقیقات کی منظوری دی۔ ملزموں پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور بدعنوانی کا الزام ہے، جس سے قومی خزانے کو 1.26ارب روپے کا نقصان ہوا، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسروں اور دیگر کے خلاف دوبارہ انکوائری کی منظوری دی گئی، ملزموں پر اختیارات کے ناجائز استعمال، بااثر افراد کو غیر قانونی طریقے سے اراضی کی الاٹمنٹ اور منتقلی کا الزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے چیف ایگزیکٹو افسر ڈائیوو پاکستان جے ایچ کم کے خلاف کیس کی سول نوعیت اور نیب آرڈیننس کے دائرہ کار میں نہ آنے کے پیش نظر شکایت کی جانچ پڑتال بند کرنے کا فیصلہ کیا۔دریں اثناءقومی احتساب بیورو کے چیئرمین کی طرف سے ادارے کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے، پاکستان سے کرپشن بدعنوان عناصر کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے ”ای میل“ پر درخواستوں کی وصولی کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ادارے کی طرف سے اسے کارروائی کا آسان ترین طریقے کا نام دیا گیا ہے جس کے تحت کوئی بھی شہری اپنے ایڈریس،درخواست کے ساتھ ثبوت اور اپنے رابطہ نمبر کے ساتھ ای میل درخواست دے سکتا ہے۔ بیورو کو ملنے والی ای میل کے ذریعے سنگین کرپشن میں ملوث عناصر کے خلاف درخواستوں یا شکایات کی تصدیق کو ”سی وی“ کا نام دیا گیا ہے۔
نیب

ای پیپر-دی نیشن