نیب کے پر نہیں کاٹنے دینگے‘ پرویز خٹک سمیت کسی کیخلاف کیس ہے نہ سابق احتساب کمشنر نے شکایت کی : عمران
اسلام آباد (ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) عمران خان نے کہا ہے کہ نیب کو مسلم لیگ (ن) کھلے عام دھمکیاں دے رہی ہے۔ نیب کے پَر کاٹے گئے تو سخت مخالفت کرینگے، خیبر پی کے میں سابق سربراہ احتساب کمشن کے استعفے کی تحریر میں حکومت سے کوئی شکایت نہیں، خود کمیٹی کی سربراہی کرونگا اور دو سے چار ہفتوں میں ترامیم کا جائزہ لیکر سفارشات مرتب کی جائیں گی۔ آزاد احتساب کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دینگے۔ کسی وزیر، وزیر اعلیٰ یا رکن صوبائی اسمبلی کیخلاف کوئی کیس نہیں ہے۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار حکومتی وزیر کو پکڑا گیا۔ عمران خان اور پی ٹی آئی کی آزاد احتساب کے ساتھ کمٹمنٹ رہے گی۔ اگر کسی سیاستدان کیخلاف کیس ہے تو ہم احتساب کمشن کے سامنے رکھیں گے، نیب اور ایف بی آر کو ٹھیک کرلیں تو قرضے لینے کی ضرورت نہیں رہے گی ۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت میں عمران نے کہا کہ خیبر پی کے میں معزز شہریوں کی کمیٹی بنائی گئی جس میں احتساب کمشنرز کی نامزدگی کی اور بعد میں اسمبلی سے منظوری ہوئی۔ سابق ڈی جی احتساب کمشن کو حکومت سے کوئی شکایت نہیں تھی ، ڈی جی کو پاورز کا ایشو تھا۔ ہمارا احتساب ایسا ہوگا کہ کوئی اس سے بڑھ کر نہیں ہوگا، کمیٹی میں ججز ، وکیل ہونگے تاہم آزاد احتساب میں اگر کوئی ترمیم رکاوٹ بنے گی تو ہم اسے دور کریں گے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ حکومتی وزیر کو پکڑا گیا، اینٹی کرپشن نچلے لیول پرکام کرتی ہے، احتساب کمشن سیاستدانوں سے متعلق کام کرتا ہے۔ کے پی کے میں احتساب سیل حکومت کے نیچے نہیں، احتساب کے راستے میں آنے والی ہرترمیم کو ختم کریں گے۔ مسائل کی وجہ سے احتساب میں ترامیم لائے، اپوزیشن نے الزامات لگائے کہ حامد کسی کو پکڑنے لگے تھے ایسی کوئی بات نہیں۔ میں نے 20 سال سے وعدہ کیا ہے کہ کرپشن ختم کرینگے۔ کرپشن ملک کو کھوکھلا کردیتی ہے،جو کرپشن کریگا وہ پکڑا جائیگا۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے نیب پر حملہ کیا ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اس معاملے کو خیبر پی کے کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نیب کے سامنے رکاوٹ بن رہی ہے۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب نیب کو دھمکیا ں دے رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ عوام کو معلوم نہیں انکا پیسہ چوری ہو رہا ہے، ہر غریب آدمی بھی ڈیزل پر ٹیکس دیتا ہے۔ وزیراعظم کوحق نہیں کہ اگرانکے خلاف کیسزہیں تووہ دھمکیاں دیناشروع کردیں ، نیب کے ساتھ سخت رویہ رکھا گیا تو مخالفت کریں گے ، مسلم لیگ (ن) والے نیب کھلے عام دھمکیاں دے رہے ہیں حالانکہ چیرمین نیب کو نوازشریف اور پیپلز پارٹی نے ملکر مقررکیا تھا۔ نیب کا ادارہ آزاد اور غیرجانبدار ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ احتساب کمشن کے پاس 42 کیسز ہیں جس میں کوئی بھی کیس کسی ایم پی اے ، وزیر کے حوالے سے نہیں، اگر میرے خلاف کچھ ہے تو نیب کو بھجوا دیا جائے، میرے پاس کہنے کیلئے بہت کچھ ہے مگر کچھ نہیں کہوں گا، میں حامد خان کی بہت عزت کرتا تھا، اگر ہماری ترامیم میں کوئی چیز غلط ہے تو میڈیا اس حوالے سے اپنی رائے دے ہم اسے ختم کردینگے۔ حکومت نے احتساب کمیشن سے کوئی اختیار نہیں لیا ہم نے کمیشن کے مسئلے کو حل کرنا ہے تاکہ سب ملکر کام کریں۔
عمران خان