روس ترک سرحد کے قریب آرمینیا میں متعدد لڑاکا طیارے لے آیا
نیویارک‘ انقرہ (اے ایف پی/ این این آئی/ آن لائن/اے پی پی ) سلامتی کونسل کے متعدد رکن ممالک نے روس کی طرف سے ترکی کی شام میں شیلنگ اور ممکنہ زمینی کارروائی رکوانے کیلئے جمع کرایا قرارداد کا مسودہ مسترد کر دیا۔ بند کمرہ اجلاس میں اہم ویٹو پاور رکھنے والے ممالک فرانس اور امریکہ نے بھی مخالفت کر دی۔ امریکی سفیر نے کہا روس یو این قراردوں کا پاس کرے۔ ترک سفیر نے کہا شام کی طرف سے ہمیں خطرہ ہے۔ ادھر مسودہ مسترد ہونے پر کریملن کے ترجمان دمتری نے اظہار افسوس کرتے کہا شام میں بشارالاسد مخالف دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔ ادھر روس نے آمینیا میں ترکی کی سرحد کے قریب کئی لڑاکا طیارے بھیج دیئے۔ ان میں مگ 29 جیٹ‘ بمبار مگ 295 اور کل میں 8 ایم ٹی ہیلی کاپٹر شامل ہیں۔ ترجمان وزارت دفاع نے تصدیق کر دی۔ ترکی نے امریکہ کے زیراستعمال انجرلک کا فضائی اڈا بند کرنے کی دھمکی دیدی۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا امریکی فضائیہ کے طیارے شام میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کیلئے یہاں سے اڑان بھرتے ہیں۔ انہوں نے ٹیلیفونک رابطے میں امریکی صدر باراک اوباما کو ڈیموکریٹک یونین پارٹی کیلئے کسی بھی نئی سپورٹ سے خبردار کیا۔ شامی اپوزیشن 2‘ 3 ہفتے کی جنگ بندی پر راضی ہو گئی۔ ترجمان نے کہا روس بمباری روکے۔ شمال مغربی شام میں شامی حکومت کی پیش رفتوں بارے اپنے خدشات کا اظہار کیا اور ترکی اور شام کی معتدل اپوزیشن فورسز کے ساتھ کشیدگی کو فروغ دینے والے اقدامات کو روکنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترکی علاقے میں آرٹلری حملے روک کر باہمی ممانعت کا مظاہرہ کرے۔ انہوں نے شام میں داعش کو شکست دینے کیلئے اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔ ادھر یورپی یونین نے کہا شام میں حفاظتی زون بنائے جائیں۔ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے شامی اپوزیشن کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل دینے کا اعلان کیا ہے۔ ادھر فرانسیسی صدر ہولانہ نے کہا روس اور ترکی کے مابین جنگ خارج از امکان نہیں ہے۔ اتحادی طیاروں کی شامی صوبے حسکہ میں الشدادی شہر میں بمباری کے دوران سعودی داعشی خاتون ماری گئی۔