کراچی: گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے دو صوبائی حلقوں کے انتخابات کا بائیکاٹ کردیا
کراچی (آئی این پی) گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس میں شامل جماعتوں نے الیکشن کمشن پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ سندھ کے د و صوبائی حلقوں پی ایس 23 اور پی ایس 76 میں ہونے والے انتخابات کا بائیکاٹ کرتے ہوئے سندھ حکومت اور الیکشن کمشن کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمشن سندھ حکومت کے دھاندلی کے جرم میں برابرکا شریک ہے یہ جمہوریت نہیں اس کی آڑ میں مارشل لا ہے۔ اس موقع پر مسرور جتوئی اوراحسان جتوئی نے کاغذات نامزدگی پھاڑ دئیے۔ سابق وزیر اعلیٰ سندھ اور سندھ ڈیمو کریٹک الائنس کے رہنما لیاقت جتوئی کی رہائش گاہ پر اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ نے کہا کہ اگر عوام کو انصاف نہیں ملا تو وہ سڑکوں کی راہ لیں گے۔ 2013ء کے انتخا بات میں ہونے والی دھاندلی کے خلاف میں نے الیکشن ٹریبونل سے رجوع کیا اورجب فیصلہ میرے حق میں آیا تو الیکشن کمشن میں سندھ کے ممبر روشن عیسانی نے میری فائل غائب کردی مجھے حلف اٹھانے سے محروم رکھا گیا، لیاقت جتوئی نے جنرل راحیل شریف سے اپیل کی کہ وہ بڑھتی ہوئی کرپشن، مہنگائی اورکرپشن کی روک تھام کے لئے کردار ادا کریں۔ مسرور جتوئی نے کہاکہ الیکشن کمشن کو بار بار درخواستیں دینے کے بعد شنوائی نہیں ہوئی ایسے الیکشن کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔ عرفان اللہ مروت نے کہا کہ پیپلزپارٹی آج مردم شماری پر شور مچا رہی ہے۔ اپنے دور میں انہوں نے مردم شماری کیوں نہیں کرائی۔ سندھ حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان مک مکا ہوچکا ہے اب جو معاہدہ ہونے جا رہا ہے اس کے تحت ایم کیو ایم کو بلدیات کے وزارت دی جائے گی۔ ارباب ذکاء اللہ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ لیاقت جتوئی نے کہا کہ سندھ میں کرپشن کی انتہاء کردی گئی ہے، شرجیل انعام میمن ،مصطفی میمن اور اویس مظفر ٹپی کھرب پتی بن گئے ہیں۔ یہ کیسی جمہوریت اور کونسا انصاف ہے۔ انہوں نے وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نیب کے اختیار ختم کئیے جارہے ہیں جو عوام کو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ ملک میں الیکشن کمشن نام کی کوئی چیز نہیں ہے، الیکشن کمشن وہی کچھ کرتا ہے جو سندھ گورنمنٹ چاہتی ہے۔ 2013ء بائیو میٹرک طریقے سے انتخابات کیوں نہیں ہوسکتے جبکہ دیگر شعبو میں بائی میٹرک کا نظام متعارف کرایا جاچکا ہے۔ مسرور جتوئی نے کہا کہ 1990ء سے ہم اس حلقے میں انتخابات میں حصہ لے کر کامیابی حاصل کرتے رہے ہیں اور 6مرتبہ اس حلقے پر پیپلزپارٹی کے مقابلے میں اپوزیشن ہی کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں اور اب بھی اگر فوج کو پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر رکھ کر انتخابات کرائے جائیں تو ہماری کامیابی یقینی ہے۔ سندھ حکومت کا ایک ہی ایجنڈا کرپشن ہے۔ ہمیں وفاقی حکومت سے تحفظات ہیں۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو صوبے سندھ کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔