شام :مزارسیدہ زینب ؓکے قریب داعش کے خودکش حملے کار بم دھماکیجھڑپیں
دمشق (اے پی پی+بی بی سی) شام میں 2 خودکش، 4 کار بم دھماکوں اور جھڑپوں میں داعش کے 50 جنگجوئوں سمیت 169 افراد مارے گئے۔ حمص میں داعش نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔ دمشق میں سیدہ زینبؓ کے مزار کے قریب داعش کے 2 کار بم دھماکوں اور 2 خودکش حملوں میں 62 افراد مارے گئے۔ وسطی شہر حمص میں ہونے والے دو کار بم دھماکوں میں 57 افراد ہلاک جبکہ 100سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔ ادھر حلب میں فوج سے جھڑپوں میں 24گھنٹے میں داعش کے 50جنگجو مارے گئے۔ فوج نے کئی دیہات چھڑا لئے برطانیہ میں قائم شامی آبزرویٹربرائے انسانی حقوق کی اطلاع کے مطابق حمص کے وسطی علاقے الزہرا میں بارود سے بھری دو کاروں کو دھماکوں سے اڑایا گیا۔شام کے سرکاری ٹیلی ویڑن نے ان بم دھماکوں کی تصدیق کی ہے لیکن ان میں ہلاکتوں کی تعداد صرف چودہ بتائی ہے اور کہا ہے کہ انتیس افراد زخمی ہوئے ہیں۔فوری طور پر کسی بھی گروپ نے ان کار بم دھماکوں کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔بشارالاسد نے کہا جنگجو تیار ہوتے تو ہم بھی جنگ بندی کرنے پر راضی ہیں، کیری نے کہا شام میں جنگ بندی کے حوالے سے روس کیساتھ ابتدائی سمجھوتے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ بات روسی وزیرخارجہ سے گفتگو کے دوران کہی، دونوں نے جنگ بندی کی شرائط پر بات کی ۔دریں اثنائجان کیری کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ شام میں لڑائی کے خاتمے کی شرائط پر ایک عبوری معاہدہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے یہ بیان اردن میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف کے ساتھ ملاقات کے بعد دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں اوباما اور روسی صدر پیوٹن اس معاہدے کی توثیق کر دیں گے۔ عالمی اور مشرقی وسطی کی علاقائی طاقتوں کے درمیان اس ماہ کے آغاز میں میونخ میں لڑائی روکنے پر مذاکرات ہوئے تھے۔ لیکن ابھی تک جنگ بندی نہیں ہو پائی ہے اور جمعہ کی ڈیڈ لائن بھی گزر چکی ہے۔