• news

وزیراعظم سیکرٹریٹ سے جعلی ڈائریکٹو جاری ہونے کا انکشاف

لاہور (معین اظہر سے) وزیر اعظم سیکرٹریٹ سے جعلی ڈائریکٹو جاری کرنے کے انکشاف کے بعد ایوان وزیراعظم میں دو افسروں کے دستخط سے جاری ہونے والے ڈائریکٹو کو پورے ملک میں ٹھیک تصور کیا جائے گا ان افسروں کے دستخط پورے ملک کے محکموں کے سربراہوں کو بجھوا دئیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم ہاؤس سے تقریباً 12 ہزار ڈائریکٹو وفاقی وزارتوں، صوبوں کو جاری کئے جاچکے ہیں جبکہ متعدد افسروں کے ان ڈائریکٹو پر دستخط ہیں جبکہ اب وزیراعظم ہاؤس نے دو کے علاوہ تمام افسروں پر ڈائریکٹو جاری کرنے پر پابندی عائد کر دی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم سیکرٹریٹ سے ایک لیٹر تمام وفاقی وزارتوں کے سربراہوں، چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریوں کو جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا کہ آئندہ وزیراعظم کے سیکرٹری فواد حسن فواد یا ایڈیشنل سیکرٹری اعجاز منیر وزیراعظم سیکرٹریٹ کے پاس وزیر اعظم کا ڈائریکٹو جاری کرنے کا اختیار ہوگا ان دونوں افسران کے نمونے کے طور پر دستخط بجھوائے جارہے ہیں۔ وزیراعظم سیکرٹریٹ سے جو بھی ڈائریکٹو موصول ہو اس کو چیک کر لیا جائے کہ اس پر وزیر اعظم ہاوس کے دو افسران کے اصل دستخط ہیں کہ نہیں اس کے بعد اس ڈائریکٹو پر عمل درآمد کی ہدایات جاری کی جائیں تاہم وزیراعظم ہاوس کے ذرائع نے کہا ہے کہ دو بڑی وجوہات کی وجہ سے ایسا کرنا پڑا۔ ایک وزیراعظم ہاؤس سے متعدد اعلیٰ افسران ڈائریکٹو جاری کر رہے تھے جس کے بارے میں متعدد شکایات ملی تھیں۔ متعدد بار وزیراعظم ہاؤس کو شرمندگی اٹھانا پڑی جبکہ دوسری وجہ جو بتائی گئی اس کے مطابق بعض جعلی ڈائریکٹو جاری ہونے کی شکایات بھی ملی ہیں جس میں متعدد افراد کی مالی امداد، متعدد منصوبوں پر رقم جاری کرنے کے ڈائریکٹو تھے جس پر متعلقہ صوبے نے وزیراعظم کے ڈائریکٹو پر عمل درآمد کے لئے پیسے کا مطالبہ کیا تووزارت خزانہ نے اس کو چیک کرنے کے لئے ڈائریکٹو جب بجھوائے تو پتہ چلا ان ڈائریکٹو کا ریکارڈ ہی موجود نہیں ہے۔ گزشتہ سال ستمبر میں وزیر اعظم سیکرٹریٹ سے نیب اور تمام اداروں کو کرپشن روکنے اور نیب کو کرپشن کے خلاف ایکشن لینے کی ہدایات جاری کی گئی تھی اب نیب نے وزیر اعظم کو اس ڈائریکٹو کا حوالہ دیا کہ جو کیس نیب انوسٹی گیٹ کر رہا ہے وہ وزیر اعظم کے ہدایات کی روشنی میں ہی کی جارہی ہیں جبکہ اس بارے میں وزیر اعظم کا ڈائریکٹو بھی نیب کی طرف سے بجھوایا گیا ہے۔ وزیراعظم ہاؤس سے گزشتہ تقریباً تین سال میں 12 ہزار ڈائریکٹو جاری ہوئے ہیں ان میں سے تقریباً 7 ہزار ڈائریکٹو وفاقی وزارتوں کو جاری کئے گئے ہیں جبکہ پانچ ہزار ڈائریکٹو صوبوں کو جاری کئے گئے تاہم ان ڈائریکٹو پر زیادہ تر ترقیاتی کاموں کے ڈائریکٹو ہیں جبکہ نیشنل ایکشن پلان، انہتا پسندی، وزیراعظم کی طرف سے صوبوں میں کئے گئے اعلانات کے ڈائریکٹو زیادہ تعداد میں شامل ہیں تقریبا 1 ہزار ڈائریکٹو مالی امداد کے جار ی ہوئے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن