نوازشریف جمہوریت کیلئے بڑا خطرہ ہیں: خورشید شاہ
لاہور (مبشر حسن+ دی نیشن رپورٹ) اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ نے کہا ہے وزیراعظم نوازشریف جمہوریت کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ اگر جمہوریت کو خطرہ ہوا تو ہم مسلم لیگ (ن) کیساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا الیکشن 2018ء میں تحریک انصاف اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ انتخابی اتحاد کو خارج ازمکان قرار نہ دیتے ہوئے کہا بعض اوقات ایسا ہوتا ہے دشمن بھی دوست بن جاتے ہیں۔ خورشید شاہ نے مزید کہا نیب کو ایف آئی اے میں ضم میں کیا جائے، اگر ضم نہ کیا جائے تو نیب کو موجودہ شکل میں چلنے دیا جائے۔ ہم نیب پر پارلیمانی باڈی کی مخالفت کرینگے۔ ایف آئی اے اور نیب کے ادغام کے حوالے سے حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہے۔ اگر پارلیمنٹ کا اداروں پر کنٹرول ہو تو اسکی مخالف نہیں کریں گے، نیب بیرونی دبائو کا شکار ہے، حقیقت میں یہ آزاد ادارہ نہیں اس میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ ہم نے 2008ء میں نیب کو بند کرنے کی تجویز دی تھی لیکن مسلم لیگ (ن) نے تعاون نہیں کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا وہ قطر کے ساتھ ایل این جی کے معاہدے سے قبل حکومت نے اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا تھا۔ یہ ڈیل مشکوک ہے، ہم فرینڈلی اپوزیشن کاکردار ادا نہیں کررہے، اس برس حکومت روئی کی پیداوار کا ہدف پورا نہیں کرسکی۔ گزشتہ 3 برس میں برآمد 23 ارب ڈالر سے کم ہوکر 18 ارب ڈالر رہ گئی ہے حکومت نے 2012ء سے لیکر اب تک 4.5 کھرب روپے قرضہ حاصل کیا جو کہ 40 فیصد زیادہ ہے۔ لیسکو نے کسانوں کو 3 ارب روپے کے اضافی بل بھیج دیئے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا حکومت نے چین سے سستا سٹیل درآمد کرنے کی منظوری دی جس سے مقامی پروڈیوسرز کو نقصان ہوا۔