غیر معیاری ادویات کی بھرمار ہے‘ علاج کرانا بھی غریب کے لیے مشکل ہو گیا : سپریم کورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں جعلی ادویات سے متعلق سوموٹو کیس کی سماعت کے دوران جسٹس خلجی عارف نے ریمارکس دیئے کہ ادویات کی قیمتوں اور معیار پر کنٹرول کے حوالے سے بھی کوئی کام ہو رہا ہے کہ نہیں؟ مارکیٹ میں غیرمعیاری ادویات کی بھرمار ہے جبکہ مہنگی ادویات کی وجہ سے غریب کا علاج معالجہ کرانا بھی مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل دو رکنی بنچ نے روزنامہ نوائے وقت کی 6 اپریل 2009ءکی خبر پر لئے گئے سوموٹو کیس کی سماعت کی تو عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ کیس میں التواءکی تین درخواستیں آئی ہوئی ہیں۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں اور معیار کے کنٹرول سے پالیسی موجود ہے۔ وزارت صحت اور ڈرگ کنٹرول اتھارٹی اس حوالے سے کام کر رہی ہے۔ بعدازاں عدالت نے التوا کی درخواستوں کے باعث سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔