• news

مجلس قائمہ دفاع میں گرما گرمی‘ روحیل اصغر سے شیریں مزاری‘ محمود اچکزئی کی جھڑپ

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے دفاع کے اجلاس میں ارکان نے ایجنڈا دیر سے ملنے پر احتجاج کیا جبکہ چیئرمین شیخ روحیل اصغر اور بعض ارکان کے درمیان گرما گرمی بھی ہوئی۔ اجلاس میں وزارت کے آئندہ مالی سال کے ترقیاتی منصوبوں پر غور کیا گیا ۔ ان میں وزارت دفاع کے جاری سات منصوبے ہیں جن کی مالیت 21ارب ہے۔ ان منصوبوں پر اب تک 7ارب خرچ کر چکے ہے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مالی سال 2016-17ءکیلئے ترقیاتی بجٹ 21ارب 16کروڑ تجویز کیا گیا ہے۔ ڈیفنس ڈویژ ن کیلئے ترقیاتی بجٹ 4ارب 69کروڑ تجاویز کیا گیا ہے ۔ جیکب آباد ائیر بیس کو سیلاب سے بچانے کے منصوبے کیلئے 58ملین تجویز کیے گئے۔ سیلاب کی وجہ سے ائیر بیس پر ایف سولہ طیاروں کے آپریشنز متاثر ہو رہے ہیں۔ لاہور میں سروے آف پاکستان کی عمارت کی تعمیر کیلئے 200ملین رکھنے کی تجویز ہے۔ شیریں مزاری نے کہا کہ وزارت دفاع کی مرضی کے مطابق ایجنڈا منظور نہیں کر سکتے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ وزارت دفاع کے بجٹ پر بحث ہونی چاہیے۔ ٹی وی کے مطابق روحیل اصغر سے شیریں مزاری اور محمود اچکزئی کی جھڑپ ہوئی۔ روحیل اصغر نے اونچی آواز میں کہا کہ کمیٹی میں بیٹھنا ہے تو بیٹھیں ورنہ باہر جائیں اپوزیشن ارکان نے کہا کہ چیئرمین صاحب یہ طریقہ درست نہیں۔ محمود اچکزئی نے کہا کہ بات آرام سے کریں ہم یہاں انگوٹھے لگانے نہیں آئے بحث کے بغیر کوئی چیز منظور نہیں کریں گے۔ شیریں مزاری نے کہا کہ وزارت دفاع مقدس گائے نہیں محمود اچکزئی، شیریں مزاری نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ سے متعلق کئی سوالات ہیں اس کیلئے وقت دیا جائے جس پر روحیل اصغر نے اجلاس تین مارچ کو طلب کرلیا۔
قائمہ کمیٹی/ جھڑپ

ای پیپر-دی نیشن